عیدالفطر کی ۱ٓمد کے موقع پرخریداروں کے رش میں اضافہ ہونے کے باعث تاجروں ودوکانداروں کے مرجھائے چہرے کھل اٹھے،

شاپنگ مالز میں تل دھرنے کو جگہ نہ رہی،میک اپ، جیولری، چوڑیوں اوردیگر اشیا کی خریداری کا سلسلہ عروج پر، افطار کے بعد بھی تجارتی مراکزکی گہما گہمی برقرار،اکثر مقامات پر ایس او پیز نظر انداز

ہفتہ 23 مئی 2020 11:28

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2020ء) فیصل ۱ٓباد میںلاک ڈائون ختم ہونے کے بعدعیدالفطر کی ۱ٓمد کے موقع پرخریداروںکے رش میں اضافہ ہونے کے باعث تاجروںودوکانداروںکے مرجھائے چہرے کھل اٹھے ہیں اورشاپنگ مالز میں تل دھرنے کو جگہ نہ رہی ہے جبکہ میک اپ، جیولری، چوڑیوں اوردیگر اشیا کی خریداری کا سلسلہ عروج پرپہنچ گیا ہے نیز افطار کے بعد بھی تجارتی مراکزکی گہما گہمی برقرارہے تاہم جھال خانوآنہ،انارکلی بازار،ڈی گرائونڈ،چوک گھنٹہ گھر کے ۱ٓٹھوں بازاروں، بانو بازار،ستیانہ روڈ،جڑانوالہ روڈ و دیگر اہم مقامات پر واقع بڑے شاپنگ مالز سمیت دیگر بازاروں میں عید خریداری کرنے والوں کے رش کے دوران اکثر مقامات پر ایس او پیزکو بھی نظر اندازکردیا گیا ہے۔

عید کی خریداری کے زورپکڑتے ہی مذکورہ تجا رتی مراکز میں گزشتہ سال کے مقابلہ میںریڈی میڈ ملبوسات اور جوتوں کی قیمتوںمیں 50سے 60فیصد تک اضافہ کر دیا گیاہے۔

(جاری ہے)

کورونا وائرس ایس اوپیز کے باعث تجارتی مراکز کے رات 10 بجے تک کے مقررہ اوقات کی وجہ سے مارکیٹوں میں شدید رش دیکھنے میں ۱ٓرہا ہے اور مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین اور بچے بھی عید شاپنگ میں کسی سے پیچھے نہ رہے ہیں جس کی وجہ سے شاپنگ مالز میں تل دھرنے کی جگہ نہیں۔

دوسری جانب دوکانداروں کی طرف سی50 فیصد تک سیل لگائے جانے کے باوجود ملبوسات کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہیں اسی طرح میک اپ، مصنوعی جیولری، چوڑیوں اوردیگر اشیاء کی خریداری کا سلسلہ بھی عروج پر پہنچ چکا ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز سے گرمی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے مگر گرمی کے باوجود تجارتی مراکز اور دوکانوں میں تل دھرنے کی جگہ نہیں۔دریں اثناء انتظامی حکام نے دوکانداروں سے ایس او پیز پر بھرپور عمل کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ کورونا وائرس کا پھیلائو روکنے میں مدد مل سکے۔