اسلام آباد میں پولیس ناکے پر فائرنگ، دو پولیس اہلکار شہید

فائرنگ کا واقعہ رات 10 بجے کے قریب تھانہ ترنول سے 300 میٹر دور جی ٹی روڈ پر 26 نمبر چونگی کے قریب پولیس ناکے پر پیش آیا، کالعدم جماعت نے ذمہ داری قبول کر لی

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر بدھ 27 مئی 2020 05:22

اسلام آباد میں پولیس ناکے پر فائرنگ، دو پولیس اہلکار شہید
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 مئی 2020ء) اسلام آباد میں پولیس ناکے پر فائرنگ سے دو پولیس اہلکار شہید، فائرنگ کا واقعہ رات 10 بجے کے قریب تھانہ ترنول سے 300 میٹر دور جی ٹی روڈ پر 26 نمبر چونگی کے قریب پولیس ناکے پر پیش آیا، کالعدم جماعت نے ذمہ داری قبول کر لی. تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں تھانہ ترنول کی حدود میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق رات 10 بجے کے قریب تھانہ ترنول کی حدود میں واقعہ پولیس ناکے پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تھانہ ترنول سے ذرائع نے واقعے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں سے متعلق بتایا ہے کہ اے ایس آئی محسن ظفر اور ہیڈ کانسٹیبل سجاد احمد اس افسوسناک واقعے میں جاں بحق ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ فائرنگ کے بعد اے ایس آئی محسن ظفر موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ ہیڈ کانسٹیبل سجاد احمد کو شدید زخمی حالت میں پمز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں پر وہ جاں بر نہ ہو سکے۔ پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ کرنے والے حملہ آور دو موٹر سائیکلوں پر سوار تھے جن کو ناکے پر روکا گیا تو انہوں نے فائرنگ کر دی۔ 
 
ڈپٹی کشمنر اسلام آباد نے افسوسناک واقعے کی تصدیق اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کی۔

ان کا کہنا ہے کہ ملزمان کو ٹریس کر لیا گیا ہے۔ بی بی سی نیوز کے مطابق کالعدم جماعت حزب الاحرار نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان نے وقوعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز وقار الدین سید کی سربراہی میں دو خصوصی تحقیاتی ٹیمیں قائم کردی ہیں۔ دونوں ٹیمیں ایس پی انوسٹی گیشن سید مصطفی تنویر اور ایس پی صدر کی سربراہی میں تفتیش کریں گی۔ آئی جی اسلام آباد نے واقعہ میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم بھی دیا ہے۔ فائرنگ کے واقعہ کے بعد پولیس نے پورے علاقہ کو گھیرے میں لے کرسرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز سمیت سینئر پولیس افسران موقع پر موجود رہے۔