بیرون ممالک مقیم تربیت یافتہ اورتجارت پیشہ پاکستانیز پاکستان آکر کام کریں،افتخار علی ملک

حکومت بیرون ممالک پاکستانیوں کیلئے اسپیشل پیکج اور ایمنسٹی دے تاکہ ہماری آنے والی نسل مضبوط بن سکے میڈ ان پاکستان" مصنوعات کو فروغ دیا جائے اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کو مستحکم کرنے پر توجہ دی جائے،چیئرمین یو بی جی

بدھ 27 مئی 2020 18:19

بیرون ممالک مقیم تربیت یافتہ اورتجارت پیشہ پاکستانیز پاکستان آکر ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2020ء) سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نامزد صدر اور ایف پی سی سی آئی میں یونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی)کے چیئرمین افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے مقامی اور بیرونی سرمایہ کاری کو جھٹکا لگاہے لیکن جلد ہی اس آفت سے چھٹکارہ پانے کے بعد حالات بہتر ہونگے،کورونا سے زرعی سیکٹر کو بھی متاثر کیا ہے، حکومت ملک میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زون دے اورملک میں ٹیکنالوجی ٹرانسفر کرنے پر توجہ دی جائے،ملک میں پھیلنے والی بیروزگاری کو دور کرنے کیلئے نئے روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں اور اس کیلئے ضروری ہے کہ زرعی اور صنعتی سیکٹر کو بھرپور مواقع اور مراعات دی جائیں۔

افتخار علی ملک نے کہا کہ اس وقت اشدضرورت اس بات کی ہے کہ" میڈ ان پاکستان" مصنوعات کو فروغ دیا جائے اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کو مستحکم کرنے پر توجہ دی جائے،جب تک مینوفیکچرنگ کے شعبہ جات اوربرآمدی سیکٹرز کو مضبوط نہیں کیا جائے گا اس وقت تک بہترمعاشی شرح نمو حاصل نہیں ہوسکے گی۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھا کہ پاکستاان کو برآمدی نمو کی حکمت عملی کی ضروریت ہے یہاں تک امریکا بھی برآمدات کے بغیر نہیں چل سکتا،بنگلہ دیش، تھائی لینڈ اور ملائشیا بھی اپنی برآمدات کے ذریعہ ترقی کررہے ہیں اس لئے پاکستان کو بھی برآمدات بڑھانے کیلئے ابھی سے جدوجہد کرنی پڑے گی۔

چیئرمین یو بی جی افتخار علی ملک نے کہا کہ پاکستانی تاجر انٹرنیشنل معیار کے تحت مقامی برانڈز کو فروغ دیں تاکہ کورونا وباء کے تناظر میں عالمی منڈیوں میں جگہ بنائی جاسکے،پاکستانی تاجر،کارپوریٹ سیکٹر اور خصوصاً نوجوان بزنس مینبرانڈز کے فروغ پر توجہ دیں،ہمارے نوجوان ہی ملک کا مستقبل اور سرمایہ ہیں اس لئے ذہین نوجوان بزنس مینوں کو آگے آکر ملک بھر کی کاروباری برادری کی قیادت سنبھالنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک کام کرنے والے تربیت یافتہ اورکاروبار کرنے والے پاکستانیز اپنے آپ کو اور اپنے بچوں کو پاکستان لائیں کیونکہ پڑے لکھے بچے ہونگے تووہ کارپوریٹ سیکٹر فئملی سسٹم کی شیپ میں اپنے یونٹ قائم کرسکیں گے ،ایگرو بیس انڈسٹری اور حلال میٹ میں کام کریں،حکومت بھی بیرون ممالک پاکستانیوں کیلئے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اور دیگر شعبوں میں کام کرنے کیلئے اسپیشل پیکج اور ایمنسٹی دے تاکہ ہماری آنے والی نسل مضبوط بن سکے۔