صوبے میں معیشت کے استحکام کیلئے مربوط حکمت عملی وضع کی گئی ہے ، میر ضیا ء اللہ لا نگو

صوبے بھر کے صنعتی زونز کے فعال ہونے سے نہ صرف صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا بلکہ عوام کو روزگار کے وسیع مواقع بھی میسر آئیں گے،صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان

جمعہ 29 مئی 2020 23:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2020ء) صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو نے کہاہے کہ صوبے میں معیشت کے استحکام کیلئے مربوط حکمت عملی وضع کی گئی ہے جبکہ صوبے بھر کے صنعتی زونز کے فعال ہونے سے نہ صرف صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا بلکہ عوام کو روزگار کے وسیع مواقع بھی میسر آئیں گے بلوچستان عوامی پارٹی کے صوبے میں عملی اقدامات سے مثبت اور معاشی تبدیلی آئے گی۔

صوبائی حکومت صوبے میں معیشت کو مزید بہتر کرنے کیلئے بیرونی اور اندرونی سرمایہ کاری کو فروغ دے رہی ہے جبکہ بین الاقوامی سطح پر بھی سرمایہ کاروں کو مدعو کیا جائے گاحکومت صوبے میں کاروباری اشخاص اورسرمایہ کاری کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے صوبے بھر میں ایک معاشی انقلاب آئے گا۔

لوگوں کو روزگار ملے گااور ترقی و خوشحالی کا نیا دور شروع ہوگا۔انہوں نے کہاکہ سی پیک سے منسلک منصوبوں میں ہائیڈرو پاور پراجیکٹس ، کمیونیکشن پراجیکٹس، سوشیو اکنامک منصوبے ، ، اکنامک زونز ، ایریگیشن و دیگر شعبے شامل ہیں جن کی تکمیل سے صوبے کی معیشت کو وسعت اور استحکام ملے گا۔ انہو ں نے مزید کہاکہ صوبہ بلوچستان میں عوا م اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے امن لوٹ آیا ہے ، افغانستان اور دیگر سنٹرل ایشیائی ممالک کے ساتھ دو طرفہ تجارت کی بہتری کیلئے کوششیں جاری ہیں جس سے علاقائی تعاون ، امن و امان اور دو طرفہ تجارت مزید بہتر ہو گی۔

وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھاکہ صوبے کے تمام اضلاع کی ترقی و خوشحالی پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایہ کاری صوبے کی ترقی کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے صوبائی حکومت صوبے میں معاشی انقلاب برپا کرنے کیلئے تمام ممکن اقدامات اٴْٹھا رہی ہے ۔صوبائی حکومت کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے فرنٹ لائن پر کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی بھی کرئے گی تاکہ وہ اپنے فرائض کی ادائیگی مزید بہتر اور دلجوئی سے کریں ۔