ملک میں کورونا کے مریضوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ گئی

اسلام آباد، لاہور اور کراچی کے اسپتالوں میں جگہ ختم ہوگئی، انتظامیہ نے مریضوں کو گھر بھیجنا شروع کر دیا ہے: سلیم مانڈوی والا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 31 مئی 2020 15:17

ملک میں کورونا کے مریضوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 31 مئی2020ء) ملک میں کورونا کے مریضوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ اسلام آباد، لاہور اور کراچی کے اسپتالوں میں جگہ ختم ہوگئی ہے جس کے بعد انتظامیہ نے مریضوں کو گھر بھیجنا شروع کر دیا ہے۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ اسپتالوں کی یہ حالت انتہائی تشویشناک ہے اور حکومت اس مسئلہ کی طرف توجہ نہیں دے رہی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حالات پر قابو پانے کے لیے فوری عملی اقدامات کیے جائیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا سے ہونے والی اموات کی تعداد 88ہوگئی ہے۔ مزید نئے 3ہزار39کیسز رپورٹ ہونے کے بعد وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 69ہزار496 تک پہنچ گئی ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گذشتہ 24گھنٹوں میں 88اموات کے ساتھ اس وقت مجموعی اموات 1483ہوچکی ہے ‘ آنے والے دنوں میں اموات اور کیسز کے اندرا ج کی رفتار میں مزید تیزی کا امکان ہے۔

اب تک ملک میں 24ہزار271مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جس کے بعد ایکٹو کیسز کی تعداد 42ہزار742رہ ہوگئی ہے جن میں سے 111کی حالت تشویشناک ہے۔ اب تک 5 لاکھ 32 ہزار کے قریب ٹیسٹ کرچکے ہیں ، مصدقہ کیسز کی شرح 12.4 فیصد ہے،پاکستان میں 36 فیصد لوگ صحت یاب ہوئے ہیں۔ معاون خصوصی برائے صحت ظفرمرز نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہر ملک اس کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور آنے والے دنوں میں پاکستان میں کورونا کیسز میں مزید اضافہ ہوگا اور اموات بھی بڑھیں گی۔

انہوں نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں کورونا کیسزاوراموات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز پر بھی مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔ ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان کے گنجان آباد علاقوں میں کورونا وائرس کے کیسز زیادہ ہیں۔