''آمنہ، ملک ریاض کی بیٹی نہیں، عثمان بھی انکا داماد نہیں ہے'' : ملک ریاض کے وکیل اظہر صدیق

یہ ہتکِ عزت کا کیس ہے، ہم نے سارا ڈیٹا نکال لیا ہے، ٹیمیں لگی ہوئی ہیں'' : اظہر صدیق اور حسان نیازی کی وکیل بیرسٹر عنبرین قریشی کی اردوپوائنٹ سے خصوصی گفتگو

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 31 مئی 2020 17:37

''آمنہ، ملک ریاض کی بیٹی نہیں، عثمان بھی انکا داماد نہیں ہے'' : ملک ریاض ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مئی 2020) : آمنہ، ملک ریاض کی بیٹی نہیں، عثمان بھی انکا داماد نہیں ہے۔ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کے وکیل اظہر صدیق نے عظمیٰ خان، ملک ریاض اور حسان نیازی کے حوالے سے چل رہے معاملے کے حوالے سے اردوپوائنٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہتکِ عزت کا کیس ہے، ہم نے سارا ڈیٹا نکال لیا ہے، ٹیمیں لگی ہوئی ہیں۔

گفتگو میں حسان نیازی کی وکیل بیرسٹر عنبرین قریشی بھی شامل تھیں۔ اردوپوائنٹ کے اینکر فرخ شہباز وڑائچ سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے کہا کہ حسان نیازی اور عظمیٰ خان نے سوشل میڈیا پر باتیں کیں، ایسی باتیں عدالتوں میں جا کرکی جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعہ تو جاند رات کا ہے اور رپورٹ کیا جاتا ہے چار روز بعد، اس سے یہی کہا جاسکتا ہے کہ عظمیٰ خان خود سے باتیں تیار کر رہی تھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے سوال کیا کہ یہ کہتے ہیں کہ چار دیواری کا تقدس پامال ہوا تو بتائیں کہ کیا گھر انکا تھا یا کرایہ نامہ ان کے نام پر تھا، انہوں نے کہا کہ یہ بات تو بنتی ہی نہیں ہے۔ اظہر صدیق نے مزید کہا کہ ملک ریاض کی جانب سے کوئی کروڑوں کی آفر نہیں کی گئی یہ سب الزامات ہیں، حسان نیازی چھوٹا بھائی ہے لیکن اس حوالے سے کیس کو منتقی انجام تک پہنچائیں گے کیونکہ ملک ریاض کی عزت کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔

اینکر فرخ شہباز کے سوال پر انہوں نے کہا کہ پیسہ درختون پر نہیں لگتا اور یہ کوئی قتل کا کیس نہیں تھا جو کروڑوں کی آفر کی جاتی اور نہ ملک ریاض کا اس سے کوئی تعلق ہے۔
اردوپوائنٹ پر لائیو پروگرام کے دوران 5ارب روپے ہرجانہ نوٹس کے حوالے سے حسان نیازی کی وکیل بیرسٹر عنبرین قریشی نے کہا کہ جس کیس میں یہ الزام ہوکہ کسی کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا ہے تو اس کیلئے عدالت میں جا کر ثابت کرنا ہوتا ہے کہ اس شخص کو اتنے روپے کا نقصان ہوا ہے اور یہ نقصان ملزم کے بیان کی وجہ سے ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانونی نوٹس کے اوپر پانچ یا چھ ارب کہنا آسان ہے لیکن اس چیز کو عدالت میں ثابت کرنا پڑے گا کہ حسان نے جو کہا ہے اس کی وجہ سے واقعی ہی اتنا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے یہ بھی ثابت کرنا ضروری ہے کہ جس بیان پر ہرجانے کا دعویٰ کیا گیا وہ جھوٹا ہے، اگر وہ بیان جھوٹ نہ ہوتو بھی ہرجانہ ثابت نہیں ہوگا۔