ہزارہ ٹاؤن واقعہ کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت

واقعہ کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی،15 روز میں رپورٹ پیش کرے گی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 1 جون 2020 11:27

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔یکم جون 2020ء) ہزارہ ٹاؤن واقعہ کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹائون میں مشتعل ہجوم سے نوجوان کی ہلاکت اور دو افراد کو زخمی کرنے واقعہ کی تحقیقات کے لئے 8رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ بلوچستا ن نے ہزارہ ٹائون واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایس ایس پی انسوٹی گیشن کوئٹہ اسد خان ناصر کی سربراہی 8رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔

ٹیم میں آئی ایس آئی، ایم آئی ، اسپیشل برانچ، آئی بی، سی ٹی ڈی کے نمائندے اور کیس کے تفتیشی آفیسر شامل ہیں تحقیقاتی ٹیم کو ایف آئی ، ایس ای سی پی،اسٹیٹ بینک کا تعاون بھی حاصل ہوگاجبکہ تحقیقاتی ٹیم 15دن میں اپنی رپورٹ ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ و قبائلی امور کو پیش کریگی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزارہ ٹاون کرانی روڈ پر گزشتہ شب ہجوم نے تین افراد کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے تھے۔

ہجوم نے لاش حوالگی سے انکا رکیا ،پولیس پر پتھرائو سے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او زخمی ہو گئے تھے،پولیس کے مطابق کوئٹہ کے نواحی علاقے کرانی روڈ میں لین دین کے معاملے میں رات گئے خروٹ آباد کے رہائشیوں کو ہجوم نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا ۔ ہجوم نے نوجوانوں پر پکڑ کر مقامی حمام شاپ منتقل کیا جہاں ان پر شدید تشدد کیاگیاجس سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا اور دو افراد شدید زخمی ہوئے ہیں،پولیس کے پہنچنے پر مشتعل ہجوم کا لاش دینے سے انکارکیا ۔

مزاحمت پرہجوم کے پتھرائوسے سے ڈی ایس پی صدر ایاز حیدر اور ایس ایچ او بروری عزت اللہ زخمی ہوگئے تاہم پولیس نے لاش قبضے میں لیکر بی ایم سی منتقل کردی‘مزید کارروائی علاقہ پولیس کررہی ہیں۔پولیس حکام نے ہزارہ ٹائون واقعہ میںغفلت برتنے والے ایس ایچ ائو بروری روڈ تھانہ عزت اللہ، سب انسپکٹر محمد اقبال، گن مین محمد رضوان ، ڈرائیوراورنگزیب ،اور کانسٹیبل لیاقت علی کو معطل کرتے ہوئے پولیس لائن رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی۔