سعودی نوجوان کی انوکھی واردات نے سب کو حیران کر دیا

ملزم نے گاڑی سے بار بار ٹکر مار کر دُکان کا دروازہ توڑ ڈالا اور پھر وہاں موجود درجن سے زائد سمارٹ فونز چُرا کر فرار ہو گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 1 جون 2020 15:52

سعودی نوجوان کی انوکھی واردات نے سب کو حیران کر دیا
ریاض( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ یکم جون 2020ء) دُنیا بھر میں روزانہ چوری کی لاکھوں وارداتیں ہوتی ہیں، جن میں ملوث افراد جلد یا بدیر پکڑے بھی جاتے ہیں اور کئی بار پولیس کے ہاتھ بھی نہیں آتے۔ چوروں کی جانب سے واردات کے نت نئے ڈھنگ اپنائے جاتے ہیں۔ سعودی عرب میں بھی ایک نوجوان نے ریاض کے علاقے العزیزیہ میں انوکھے ڈھنگ کی واردات کر ڈالی۔

المرصد کے مطابق ایک سعودی نوجون رات کے وقت ایک گاڑی میں بیٹھ کر ایک موبائل شاپ کے باہرآیا اور پھر اس نے اپنی گاڑی سے کئی بار دُکان کے دروازے کو ٹکر مار مار کر اسے توڑ ڈالا۔ جس کے بعد وہ گاڑی سے اُترا اور آرام سے دُکان میں داخل ہو کر وہاں موجود ایک درجن سے زائد موبائل اور دیگر سامان چُرا کر موقع سے فرار ہو گیا۔ تاہم پولیس نے دُکان کے باہر لگے کیمرے کی مدد سے اس کی کار کی شناخت کرنے کے بعد اس کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق سعودی نوجوان کی عمر 20 سے 30 سال کے درمیان ہے۔ ریاض پولیس کے ترجمان کرنل شاکر التویجری نے بتایا کہ ملزم نے اس واردات میں جو کار استعمال کی، وہ چوری کی تھی، جس کی وجہ سے ملزم کا پتا چلانا ممکن تھا، تاہم جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملزم کو ٹریک کر کے گرفتار کر لیا گیا۔ اس کی جانب سے چُرائے گئے تیرہ موبائل فونز اور واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی ضبط کر لی گئی ہے۔

ملزم کو مزید تفتیش کی غرض سے استغاثہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل مدینہ منورہ پولیس نے چوری اور ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں ملوث 20 پاکستانیوں پر مشتمل ایک بڑے گینگ کو گرفتار کیا تھا جو مجموعی طور پر 90 لاکھ 70 ہزار مالیت کی ہائی وولٹیج کیبل چوری کر چکے تھے۔ یہ گروہ حکومتی پراجیکٹس کی سائٹس کے علاوہ نجی پراجیکٹس سائٹس سے بھی لاکھوں ریال کی کیبل چوری کر چکا تھا۔

یہ گروہ وارداتوں کے دوران وہاں موجود چوکیداروں اور سیکیورٹی گارڈز پر بھی حملے کرتا تھا اور انہیں رسیوں سے باندھ کر تشدد کرتا تھا۔ اس پاکستانی گینگ نے مدینہ کے علاوہ ینبع، مکہ مکرمہ، جدہ، طائف اور حائل میں مجموعی طور پر 21وارداتیں انجام دی تھیں۔ یہ ڈکیت گینگ اس قدر خوفناک تھا کہ انہوں نے لُوٹی گئی رقم کی تقسیم کے معاملے پر اپنے ہی ایک ساتھ کوقتل کر نے کے بعد اس کی لاش جلا کر دفن کر دی تھی۔