امریکہ میں سیاہ فام شہری کے قتل کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے

افریقی نژاد امریکی شہری کی ہلاکت پر امریکہ سمیت دنیا بھر میں مظاہرے، احتجاجی مظاہرے برطانیہ، جرمنی، آسٹریلیا، نیدرلینڈ اور نیوزی لینڈ سمیت دیگر ممالک تک پھیل گئے

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر منگل 2 جون 2020 07:44

امریکہ میں سیاہ فام شہری کے قتل کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے
ویلنگٹن/برلن/لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 جون2020ء) امریکہ میں سیاہ فام شہری کے قتل کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے۔ افریقی نژاد امریکی شہری کی ہلاکت پر امریکہ سمیت دنیا بھر میں مظاہرے، احتجاجی مظاہرے برطانیہ، جرمنی، آسٹریلیا، نیدرلینڈ اور نیوزی لینڈ سمیت دیگر ممالک تک پھیل گئے۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ پولیس کے زیر حراست ہلاک ہونے والے سیاہ فام شہری کے حق میں دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ چل نکلا ہے۔

برلن سے نیوزی لینڈ تک مظاہرین کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ سیاہ فام شہری کے قتل پر انصاف کیا جائے۔ نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں ہزاروں مظاہرین نے امریکی پولیس کے تشدد سے سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے خلاف امریکی قونصلیٹ کے باہر پرامن طریقے سے احتجاج اور دارالحکومت ویلنگٹن میں 100 سے زیادہ افراد نے پارلیمنٹ کی عمارت سے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کیا۔

(جاری ہے)

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ ہفتے امریکی پولیس کے ہاتھوں افریقی نژاد امریکی شہری کی ہلاکت پر امریکہ سمیت دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں اور احتجاجی مظاہرے برطانیہ، جرمنی، آسٹریلیا، نیدرلینڈ اور نیوزی لینڈ سمیت دیگر ممالک تک پھیل گئے ہیں۔ اس سلسلے میں نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں امریکی قونصلیٹ کے باہر مظاہرین نے پرامن مارچ کیا۔

 
 
اس موقع پر مظاہرین نے سیاہ فام ’’جارج فلوئیڈ کے لیے انصاف‘‘ اور ’’کیا اگلی باری ہماری ہے‘‘ پر مشتمل پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور سیاہ فام شہریوں سے اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے حق میں نعرہ بازی بھی کی جارہی تھی، نیز دارالحکومت ویلنگٹن میں 100 سے زیادہ افراد نے پارلیمنٹ کی عمارت سے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کیا۔ آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں واقع امریکی قونصلیٹ نے آسٹریلیا میں مقیم اپنے شہریوں کے نام ای میل میں کہا کہ مظاہروں کے باعث سڈنی شہر میں امریکی قونصلیٹ کا دفتر بند نہیں ہو گا اور اس بات کا امکان ہے کہ پولیس جوابی کارروائی کرے۔