ایس ای سی پی نے انشورنس کے شعبہ میں رسک بیسڈ کیپٹل رجیم متعارف کرانے کیلئے ایکچوریز پر مشتمل ورکنگ گروپ تشکیل دیدیا

بدھ 3 جون 2020 18:21

ایس ای سی پی نے انشورنس کے شعبہ میں رسک بیسڈ کیپٹل رجیم متعارف کرانے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جون2020ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے انشورنس کے شعبہ میں رسک بیسڈ کیپٹل رجیم متعارف کرانے کیلئے ایکچوریز پر مشتمل ورکنگ گروپ تشکیل دیدیا ہے۔ ورکنگ گروپ کو نئی رجیم کے قواعد و ضوابط ترتیب دینے کی خصوصی ذمہ داریاں ٹائم لائن کے ساتھ سونپی گئی ہیں۔ گروپ کے ممبران مقامی اور بین الاقوامی تجربہ رکھنے والے ماہرین ہیں۔

ایس ای سی پی نے انشورنس سیکٹر میں رسک بیسڈ کیپٹل رجیم کو مرحلہ وار متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں ایس ای سی پی کے کمشنر انشورنس شوکت حسین کو تکنیکی ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا اختیار دیا گیا تھا۔ انشورنس کمپنیاں اپنے معمول کے کاروبار اور انشورنس کے معاہدوں میں تسلسل کے ساتھ رسکس لیتی ہے اور انہیں مارکیٹ رسک، لیکویڈیٹی رسک، کریڈٹ رسک، آپریشنل رسک وغیرہ سمیت بہت سے دیگر کاروباری رسک کا سامنا رہتا ہے۔

(جاری ہے)

اس وقت قابل پاکستان میں انشورنس کمپنیوں پر کمپلائنس کی بنیاد پر ادا شدہ سرمائے کی شرائط اور مقدوریت کی شرائط عائد ہیں۔ کئی ممالک پہلے ہی انشورنس کے شعبوں کیلئے رسک کی بنیاد پر ریگولیٹری رجیم متعارف کرا چکے ہیں جن میں ملائیشیا، چین، ہندوستان، سری لنکا، ہانگ کانگ اور ترکی وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان میں رسک کی بنیاد پر ریگولیٹری رجیم کے نفاذ کے حوالہ سے انشورنس کمپنیوں کو درپیش مختلف خطرات کی پیمائش اہم جزو ہے جس میں کرنا ایک انشورنس کمپنی، اس کے حجم اور پیچیدگی وغیرہ کا باہمی تعلق کا تعین کیا جائے گا۔ امید ہے کہ نئی رجیم میں انشورنس کمپنیوں درپیش رسک اور کاروباری خطرات کی صحیح عکاسی کر سکیں گی اور یہ شعبہ زیادہ منظم اور معاشی طور پر مستحکم ہوگا۔