آزاد کشمیر، بچوں سے زیادتی کے ملزم کو سزائے موت دینے کے کا قانون بنانے کا بل منظور

اجلاس میں احمد رضا قادری نے بچوں سے زیادتی سے متعلق بل کابینہ کمیٹی میں پیش کیا جس کے تحت مقدمات کا فیصلہ 60 دن میں کرنے اور کم از کم ڈی ایس پی لیول کے آفیسر سے زیادتی کیسز کی تفتیش کرانے کی سفارشات کی گئیں

Khurram Aniq خُرم انیق جمعرات 4 جون 2020 11:33

آزادکشمیر(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-04جون2020ء) آزاد کشمیر میں بچوں سے زیادتی کے ملزم کو سزائے موت دینے کے کا قانون بنانے کا بل منظور کر لیا گیا ہے۔ آزادکشمیر کابینہ اجلاس میں احمد رضا قادری نے بچوں سے زیادتی سے متعلق بل کابینہ کمیٹی میں پیش کیا جس کے تحت مقدمات کا فیصلہ 60 دن میں کرنے اور کم از کم ڈی ایس پی لیول کے آفیسر سے زیادتی کیسز کی تفتیش کرانے کی سفارشات کی گئیں۔

ان سفارشات کو کابینہ کی جانب سے منظور کر لیا گیا ہے جس کے بعد اس بل کو قانون ساز اسمبلی سے پاس ہونے کے بعد منظوری دی جائے گی۔ خیال رہے کہ پاکستان کی وفاقی کابینہ نے بھی اس حوالے سے زینب الرٹ بل کی منظوری دے دی تھی جس کے بعد ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کی جاتی ہے۔ اس حوالے سے ایک ہیلپ لائن قائم کر دی گئی ہے جس پر فوری اطلاع دی جاتی ہے اور پولیس حرکت میں آ کر واقعے کی تحقیقات کا سلسلہ شروع کرتی ہے۔

(جاری ہے)

زینب الرٹ بل ننھی زینب کے نام سے منسوب ہے جسے 2 سال قبل قصور میں زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا گیا ہے۔ تا ہم اب اس کے نام سے بل منظور کیا گیا تھا جس کے تحت ملزمان کو سزا بھی دی جا رہی ہے۔ انہی معاملات کومدنظر رکھتے ہوئے اب آزاد کشمیر کابینہ نے بھی بچوں سے زیادہ کے مرتکب ملزم کو سزائے موت دینے کا بل منظور کر لیا ہے۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں احمد رضا قادری نے بل پیش کیا تھا جسے پوری کابینہ نے منظور کر لیا۔

مںظوری کے بعد اس بل کو قانون ساز اسمبلی سے پاس کرا کے اسے قانونی شکل دی جائے گی۔ منظوری کے بعد اس بل کے تحت قانون سازی کی جائے گی اور آئندہ بچوں سے زیادتی کے معاملات میں ملوث افراد کو سزائے موت دی جائے گی۔ خیال رہے کہ یہ بل پوری کابینہ نے منظور کیا ہے جس کے بعد اب یہ قانون سازی کے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور جلد ہی اس کے تحت ملزمان کو سزا دینے کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔