گوجرانوالہ کی لڑکی کا غیرت کے نام پرقتل سے بچنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا

اسلام آباد ہائی کورٹ کا ڈپٹی کمشنر اور آئی جی اسلام کو لڑکی کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم

جمعہ 5 جون 2020 23:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جون2020ء) گوجرانوالہ کی لڑکی کا غیرت کے نام پرقتل سے بچنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا اسلام آباد ہائی کورٹ کا ڈپٹی کمشنر اور آئی جی اسلام کو لڑکی کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے یہ بھی حکم فیا کہ ڈپٹی کمشنر بچیوں کو شیلٹر ہوم میں رکھ کر فوری انکا میڈیکل کرائے عدالت نے گوجرانوالہ کی دو بچیوں کو قتل کی کوشش پر آئی جی اسلام آباد اور آئی۔

(جاری ہے)

جی پنجاب سے جواب طلب کر لیا تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز گوجرانوالہ کی رہائشی ملیکہ فاطمہ اور مریم فاطمہ نے وکیل خاور امیر بخاری کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی کہ ہمیں غیرت کے نام پر قتل کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی وکیل خاور امیر بخاری نے عدالت کو بتایا کہ بچیوں کے والد اور بھائیوں نے بچیوں کو قتل کرنے کی کوشش کی ملیکہ فاطمہ کے سر میں تیس سے زائد ٹانکے لگیملیکہ اپنی بہن مریم کے ساتھ مل کر گھر سے نکل کر اسلام آباد پہنچ گئی رواں برس دس جنوری کو ملیکہ نے پسند کی شادی کی جبکہ دونوں میاں بیوی کے گھر والے زبردستی طلاق کروانے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ علاقائی جرگے نے لودھراں میں پٹیشنر کے شوہر مقدس یاسین کو یرغمال بنا رکھا ہے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ بچیوں کو ان کے والدین سے بچانے کے لیے فوری تحفظ فراہم کیا جائے جس پر عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو حکم دیا کہ وہ بچیوں کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کریں ۔

بشارت راجہ ۔