وزیراعظم نے تمام وزراء کو متنازعہ بیانات دینے دے روک دیا

کابینہ اجلاس میں فواد چودھری کی اپنے انٹرویو پروزیراعظم کو وضاحت، میرے بیان کو سیاق واسباق سے ہٹ کر چلایا گیا، حکومت کو متنازع بنانا میرا ارادہ نہیں تھا۔ وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 23 جون 2020 17:42

وزیراعظم نے تمام وزراء کو متنازعہ بیانات دینے دے روک دیا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 جون 2020ء) وزیراعظم عمران خان نے تمام وزراء کو متنازعہ بیانات دینے دے روک دیا۔ فواد چودھری نے کابینہ اجلاس میں وزیراعظم کو وضاحت دی کہ میرے بیان کو سیاق واسباق سے ہٹ کر چلایا گیا، حکومت کو متنازع بنانا میرا ارادہ نہیں تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک کی سیاسی، معاشی اور قومی سلامتی کے صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

لداخ تنازع پر چین اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر بھی بات چیت کی گئی۔ اجلاس میں سات نکاتی ایجنڈے کا جائزہ لیا گیا، جبکہ ای سی سی کے 17جون کے فیصلوں کی توثیق کی جبکہ توانائی کمیٹی کے 4 جون کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ اجلاس میں متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین نے کارکردگی رپورٹ پیش کی۔

(جاری ہے)

 اجلاس میں کابینہ نے چمبہ ہاوس لاہور اور قصر ناز کراچی کو لیز پر دینے کی منظوری دے دی ہے۔

پاکستان میں سیٹلائٹ سروس کی پالیسی کی تیاری کے معاملے کی بھی منظوری دی گئی۔ اسی طرح کابینہ اجلاس میں وفاقی وزیر فواد چودھری کے غیرملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کا معاملہ بھی پہنچ چکا ہے۔ جس پر وزیراعظم نے تمام وزراء کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ کوئی متنازعہ بیان نہ دیا جائے۔

فواد چودھری نے اجلاس میں وضاحت پیش کی ہے کہ میرے بیان کو سیاق اسباق سے ہٹ کر چلایا گیا ہے۔ میں نے ماضی میں ہونے والے واقعات پر نظر ڈالی تھی،حکومت سے متعلق کوئی بیان دینا ، یا حکومت کو متنازع بنانا میرا ارادہ نہیں تھا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا بھی غصے میں آگئے۔ انہوں نے کہا وزراء کام نہیں کرتے جبکہ سارا ملبہ وزیراعظم پر ڈالا جاتا ہے۔ اجلاس میں ماحول گرم ہونے سے وزیراعظم کو فیصل واوڈا کو الگ کمرے میں لے جانا پڑا، وزیراعظم نے ان کو کہا آپ ذرا ریلیکس ہوجائیں۔