چین میں نئی قسم کا سوائن فلو دریافت، طبی ماہرین نے مستقبل میں فلو کے عالمی وبا بن بننے کا خدشہ ظاہر کردیا

وائرس کو G4 وائرس کا نام دیا گیا ہے جو انسانوں کو متاثر کر سکتا ہے جبکہ موسمی فلو کی ویکسین سے بھی اس کا بچاؤ ممکن نہیں ہے: ماہرین

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 30 جون 2020 23:08

چین میں نئی قسم کا سوائن فلو دریافت، طبی ماہرین نے مستقبل میں فلو کے ..
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 30 جون2020ء) چین میں نئی قسم کا سوائن فلو دریافت، طبی ماہرین نے مستقبل میں فلو کے عالمی وبا بن بننے کا خدشہ ظاہر کردیا، وائرس کو G4 وائرس کا نام دیا گیا ہے جو انسانوں کو متاثر کر سکتا ہے جبکہ موسمی فلو کی ویکسین سے بھی اس کا بچاؤ ممکن نہیں ہے۔ ماہرین کے مطابق چین میں کورونا وائرس کے بعد ایک نئی قسم کا سوائن فلو سامنے آیا ہے جو انسانوں کو متاثر کر سکتا ہے۔

اس سے متعلق بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ فلو بھی مستقبل میں عالمی وبا بن سکتا ہے۔جی فور سے چین میں کئی انسان متاثر ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ جی 4 ایک شخص سے دوسرے شخص تک پھیل سکتا ہے۔ تاہم خدشہ ہے کہ اگر احتیاط نہ کی گئی تو یہ وائرس ’انسانی صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ‘ ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انسان میں وائرس کی منتقلی سے ’شدید انفیکشن اور یہاں تک کہ موت بھی ہوسکتی ہے‘۔ دوسری جانب چینی حکومت نے اپنی فوج کے ریسرچ یونٹ کی جانب سے تیار کی گئی کورونا وائرس کی ویکسین کو فوجی جوانوں پر استعمال کے لیے منظوری دیدی ہے تاہم یہ منظوری صرف ایک سال کے لیے دی گئی ہے۔ ویکسین کے نتائج کو دیکھتے ہوئے ایک سال کے بعد معیاد میں مزید توسیع کی جاسکتی ہے۔

ویکسین کی تیاری میں چینی فوج کی معاونت کرنے والی کمپنی کینسینو بائیولوجکس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کلینیکل ٹرائلز کے دوران اس ویکسین کے کافی مثبت اثرات دیکھنے میں آئے ہیں۔ یہ ویکسین کینسینو بائیولوجکس اور ملٹری میڈیکل سائنسز کے ادارے بیجنگ انسٹیٹوٹ آف بائیوٹیکنالوجی نے مشترکہ طور پر تیار کی ہے۔خیال رہے کہ دنیا بھر میں مہلک کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ چار لاکھ سے تجاوز کرگئی جبکہ اموات کی تعداد پانچ لاکھ 8 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

منگل کو امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مصدقہ تعداد 10,413,558ہے جبکہ اس وقت کورونا کے فعال مریضوں کی تعداد 4,235,714 ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک میں اب تک 508,250 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔