اسلام آباد ہائیکورٹ نے و فاقی وزیر غلام سرور خان کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست پرمسترد کردی

بدھ 1 جولائی 2020 20:57

اسلام آباد ہائیکورٹ نے و فاقی وزیر غلام سرور خان کو عہدے سے ہٹانے کی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جولائی2020ء) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے و فاقی وزیر غلام سرور خان کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست پرمسترد کردی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور موقف اختیارکیا کہ262 پائلٹس کے حوالے سے غلام سرور خان نے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا،ابھی پی آئی اے پر یورپ میں فلائیٹوں پر چھ ماہ کی پابندی لگ گئی ہے،اگر کسی کی ڈگری جعلی تھی تب بھی وزیر مو چاہیے تھا سیکرٹ انداز میں کاروائی کرتے،غلام سرور خان کی غیر ذمہ دارانہ بیان بازی سے دنیا بھر میں ملک کی جنگ ہنسائی ہوئی، چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ اس حوالے سے تفصیلی آرڈر پاس کریں گے،دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

(جاری ہے)

بعدازاں فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے درخواست مسترد کردی اور کہاکہ اگر وفاقی وزیر کے بیان سے ملک کا نقصان ہوا تو ایکشن لینا وزیر اعظم کا اختیار ہے،عدالت وفاقی وزیر کے احتساب آئینی طریقہ کار میں مداخلت سے پرہیز کرتی ہے، 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ میں یہ بھی کہاگیاکہ درخواست گزار نے وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کے پی آئی اے کے پائلٹس سے متعلق انکشافات کو غیر زمہ دارانہ اور غلط قرار دیا،درخواست گزار کے مطابق وزیر ہوا بازی کے بیان سے پاکستان اور پی آئی اے کی ساکھ کو نقصان پہنچا،عدالت کے پاس یہ ماننے کا کوئی جواز نہیں کہ وزیر اعظم اور ان کی کابینہ کو معاملے کی نزاکت کا اندازہ نہیں،عدالت آرٹیکل 199 کا سہارا لے کر معاملے میں مداخلت نہیں کرنا چاہتی،لہذا یہ درخواست مسترد کی جاتی ہے۔