حکومت کی جانب سے انڈس ہائی وے کے سرائے گمبیلا تاکوہاٹ حصے کو دو رویہ اور اپ گریڈ کرنے کے منصوبے کیلئے ایس ڈی پی آئی کے تحت 6500 ملین روپے جاری کئے گئے،این ایچ اے کے ایک سینئر اہلکار کی ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو

جمعہ 3 جولائی 2020 16:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جولائی2020ء) حکومت نے گزشتہ مالی سال 20-2019ء کے دوران انڈس ہائی وے کے سرائے گمبیلا تاکوہاٹ حصے کو دو رویہ اور اپ گریڈ کرنے کے منصوبے کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت 6500 ملین روپے رکھے جو 30 جون 2020ء تک جاری کئے گئے۔ این ایچ اے کے ایک سینئر اہلکار نے ’’اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ انڈس ہائی وے کے مذکورہ بالا منصوبے کے علاوہ خیبرپختونخوا میں لواری ٹنل اور اس سے ملحقہ سڑکوں کی تعمیر کیلئے 1110.778ملین روپے رکھے گئے تھے جو جاری کئے جا چکے ہیں۔

اسی طرح 32 کلومیٹر پشاور شمالی بائی کی تعمیر کیلئے 2500 ملین روپے مختص کئے گئے جو جاری کر دیئے گئے۔ تھاکوٹ حویلیاں موٹروے منصوبے کیلئے رکھے گئے تمام فنڈز جاری کر دیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

این ایچ اے حکام کے مطابق این-50 یارک - سیدو حصہ کی تعمیر کیلئے ایک ہزار ملین روپے مختص کئے گئے جن میں سے اب تک 500 ملین روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔ قدیم بنوں روڈ کو دو رویہ کرنے کیلئے 2500 ملین روپے مختص کئے گئے جو جاری ہو چکے ہیں۔

اسی طرح 2010ء کے بدترین سیلاب سے تباہ ہونے والی سڑکوں، پلوں، انڈر پاسز کی تعمیر، مرمت و بحالی کے منصوبوں کیلئے 10344 ملین روپے رکھے گئے جن میں سے 1344 ملین روپے جاری کئے جا چکے ہیں- 29 کلو میٹر برہان - حویلیاں ایکسپریس وے ای-35 کیلئے 1931.980 ملین روپے مختص کئے گئے جس میں سے 1150 ملین روپے جاری ہو چکے ہیں۔ برہان-ہکلہ سے ڈیرہ اسماعیل خان ایم ون موٹروے کی تعمیر کے منصوبے کیلئے 20000 ملین روپے مختص کئے گئے جو جاری کر دیئے گئے ہیں۔ پنڈی گھیب۔کوہاٹ روڈ کو دورویہ کرنے اور اس کی بہتری کیلئے حکومت نے 3000 ملیں روپے مختص کئے جو جاری کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 48 کلومیٹر چترال بمبوریت روڈ کیلئی100 ملیں روپے رکھے گئے جو جاری کر دیئے گئے ہیں۔