جمعہ کے روز نمازیوں کو شہید کرنے والے مجرم کو سزا بھی جمعہ کے دن سنائی گئی

مجرم برینٹن نے گذشہ سال 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں جمعہ کے روز 50 مسلمانوں کو شہید کیا تھا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 4 جولائی 2020 11:53

جمعہ کے روز نمازیوں کو شہید کرنے والے مجرم کو سزا بھی جمعہ کے دن سنائی ..
نیوزی لینڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 جولائی2020ء) نیوزی لینڈ میں پچاس نمازیوں کو شہید کرنے والے حملہ آور کو 24 اگست کو پھانسی دی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کی عدالت عالیہ کے جج جسٹس کیمرون نے مسجد پر حملے میں ملوث آسٹریلوی شہری کو سزائے موت سناتے ہوئے پھانسی کی سزا کے لئے 24 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔نیوزی لینڈ کی عدالت عالیہ کے جج جسٹس کیمرون مینڈر نے مساجد پر حملے میں ملوث آسٹریلوی شہری برینٹن ٹارنٹ کو سزائے موت سناتے ہوئے پھانسی کی سزا کے لیے 24 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔

پھانسی کی سزا کی تاریخ میں تاخیر کی وجہ بتاتے ہوئے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ مساجد میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ اس وقت نیوزی لینڈ میں موجود نہیں ہیں اور کورونا وبا کے باعث فوری طور پر واپس نہیں آپا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ اگر لواحقین کورونا وبا کی وجہ سے 24 اگست تک نیوزی لینڈ نہ پہنچ سکے تو مجرم کی پھانسی کے وقت ویڈیو کانفرنس کے ذریعے لواحقین کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے گا۔

۔یہاں ایک بات قابل ذکر ہے کہ مجرم کو سزا دینے کے لیے جمعے کے دن کا انتخاب کیا گیا۔جمعہ کے روز نمازیوں کو شہید کرنے والے مجرم کو سزا بھی جمعہ کے دن سنائی گئی، مجرم برینٹن نے گذشہ سال 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں جمعہ کے روز 50 مسلمانوں کو شہید کیا تھا۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ کی دو مساجد ’’ مسجد النور‘‘ اور ’’لِن ووڈ مسجد‘‘ میں آسٹریلوی سفید فام انتہا پسند مسیحی نے اندھا دھند فائرنگ کرکے 51 نمازیوں کو شہید اور 40 کو زخمی کردیا تھا۔

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر دہشتگرد حملے کے نتیجے میں 50 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔ حملے میں شہید ہونے والے 50 افراد میں 9 پاکستانی شہری بھی شامل تھے جن کی شہادت کی تصدیق بھی ہو گئی۔ اس سانحہ میں شہید ہونے والے پاکستانی شہریوں میں سہیل شاہد، سید جہانداد علی، سید اریب احمد، محبوب ہارون ،نعیم رشید اور ان کے بیٹے طلحہٰ، ذیشان رضا، ان کے والد غلام حسین اور والدہ کرم بی بی شامل تھے۔

جب کہ مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے وزیراعظم نیوزی لینڈ نے ریڈیو اور ٹیلی ویژن چینلز سے براہ راست جمعہ کی اذان نشر کا اعلان کیا تھا۔مجرم نے سفاکانہ حملے کی ویڈیو فیس بک پر لائیو نشر کی تھی جس کے بعد پوری دنیا کی طرف سے نیوزی لیںڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا لیکن بعد میں نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کے اقدامات کو پوری دنیا نے سراہا تھا۔