لاہور کے نجی اسکول میں طالبات کو ہراساں کرنے والے ایف آئی آر میں نامزد اساتذہ اور عملے کے ارکان ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں: سارہ احمد کے اہم انکشافات

طالبات کو دھمکیاں مل رہی ہیں، انہیں بلیک میل کیا جارہا ہے، پولیس نے درخواست میں کمزور دفعات شامل کیں جسکی وجہ سے ملزمان گرفتار نہ ہوسکے: چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 13 جولائی 2020 22:56

لاہور کے نجی اسکول میں طالبات کو ہراساں کرنے والے ایف آئی آر میں نامزد ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جولائی 2020ء) لاہور کے نجی اسکول میں طالبات کو ہراساں کرنے والے ایف آئی آر میں نامزد اساتذہ اور عملے کے ارکان ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں، چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے لاہور کے نجی سکول میں طالابات کو ہراساں کیے جانے والے معاملے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ طالبات کو دھمکیاں مل رہی ہیں، انہیں بلیک میل کیا جارہا ہے۔

سارہ احمد کا کہنا تھا کہ پولیس نے درخواست میں کمزور دفعات شامل کیں جسکی وجہ سے ملزمان گرفتار نہ ہوسکے۔ طالبات اتنی خوفزدہ ہیں کہ سیکیورٹی کی یقین دہانی کےباوجود درخواست نہیں دے پارہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیرتعلیم پنجاب مراد راس نے کہا تھا کہ لاہور کے نجی سکول کے علاوہ بھی بہت سارے سکولوں کی ہراسانی کی شکایات موصول ہورہی ہیں, ایسے بچیاں سامنے آئیں جو بات کرتے ہوئے رو پڑیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اعلان کیا تھا کہ طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے اساتذہ کو ٹی وی پر دکھائیں گے۔ صوبائی وزیرِ تعلیم نے کہا تھا کہ معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ ہراسانی کے حوالے سے دیگر بہت سارے اسکولوں سے شکایات آرہی ہیں۔ بہت فون آئے۔ ایسے بچیاں سامنے آئیں جو بات کرتے ہوئے رو پڑیں۔ مراد راس نے کہا کہ جہاں طالبات ہوں وہاں مرد اساتذہ کو نوکری پر نہ رکھا جائے۔

بچیوں کو ہراساں کرنے والے اساتذہ کی تصاویر ٹی وی پر دکھائیں گے۔ مراد راس نےبتایا تھا کہ مختلف تعلیمی اداروں کی 25 طالبات نے محکمہ سکول ایجوکیشن سے رابطہ کیا ہے۔ جنسی ہراسگی کے کیسز ایل جی ایس کی برانچز میں ہوئے جبکہ مزید سکولوں سے بھی شکایات آ رہی ہیں۔ مراد راس نے کہا کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے نجی سکولوں کے ایکٹ میں ترمیم کی جا رہی ہیں۔ جرمانے سمیت سکول سیل کرنے کی سزائیں شامل کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :