دنیا کے 16 ممالک نے تمباکو مصنوعات کے لئے سادہ پیکیجنگ کو اپنایا ہے، اسپارک

پاکستان میں اس سلسلہ میں کوئی پیش رفت نہیں ہورہی۔ خوبصورت پیکنگ سے نوجوانوں میں استعمال بڑھتا ہے،کاشف مرزا

جمعرات 16 جولائی 2020 20:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2020ء) کراچی ادارہ برائے تحفظ حقوق اطفال (اسپارک) کی جانب سے تمباکو مصنوعات کی سادہ پیکنگ سے متعلق سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ کمپین فارٹو بیکو فری کراچی کے سربراہ اور (اسپارک) کے میڈیا مینیجر محمد کاشف مرزا نے کہا کہ دنیا کے 16 ممالک نے تمباکو مصنوعت کے لئے سادہ پیکیجنگ قوانین کو اپنایا ہے۔

اور بہت سے دوسرے ممالک اس پالیسی کو عملی جامہ پہنانے پر غور کررہے ہیں مگر پاکستان میں اس سلسلے میں کوئی پیش رفت نہیں ہورہی ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تمباکو مصنوعات تیار کرنے والی کمپنیوں نے متعدد ممالک میں پالیسی سازی کو متاثر کرنے کی کوشش کی ہے اور اکثر ڈرا دھمکانے والے مقدمات کے ذریعے سادہ پیکیجنگ کی سخت مخالفت کی ہے۔

(جاری ہے)

تاہم آج تک تمباکو مصنوعات تیار کرنے والی کمپنیوں کو قومی اور بین الاقوامی عدالتوں میں سادہ پیکیجنگ کے خلاف ہر قانونی جنگ میں شکست ہوئی ہے۔ حارث جدون ریسرچر انسانی حقوق نے بتایا کہ گلوبل ایڈلٹ ٹوبیکو سروے (جی اے ٹی ایس) کے مطابق تقریباً بہت سارے بچے تمباکو مصنوعات کی پرکشش انداز میں تشہیر سے تمباکو نوشی شروع کرچکے ہیں۔ یہ کمپنیاں پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں کے پاس تشہیر کرتی ہیں جو خلاف قانون ہے۔

شمائلہ مزمل نے دنیا بھر سے ورلڈ ہیلتھ ا?رگنائزیشن (WHO) کے اعدادو شمار کے مطابق سادہ پیکیجنگ کے فوائد بیان کیئے۔ انہوں نے بتایا کہ سادہ پیکیجنگ سے تمباکو کی مصنوعات کی طرف توجہ کم ہوجاتی ہے اور نوجوانوں میں اسکا استعمال کم ہوجاتا ہے اور صحت کی انتباہ کی تاثیر میں اضافہ ہورہا ہے جسے خوبصورت پیکنگ کی وجہ سے لوگ نظر انداز کردیتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :