کراچی، ملک دشمنوں کو فنڈز پہنچانے والا ایک اور ملزم گرفتار

ملزم بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے سلیپر سیلز کو کراچی میں رقم فراہم کرتا تھا،رقم دہشت گردی ٹارگٹ کلنگ اور ہتھیاروں کی خریداری میں استعمال ہوتی تھی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 21 جولائی 2020 12:40

کراچی، ملک دشمنوں کو فنڈز پہنچانے والا ایک اور ملزم گرفتار
کراچی (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-21جولائی 2020ء) کراچی میں ملک دشمنوں کو فنڈز پہنچانے والے ایک اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں حوالہ ہنڈی کا دوسرا خفیہ بین الاقوامی نیٹ ورک پکڑا گیا۔ملک دشمن عناصر کو فنڈز پہنچانے والے ملزم جنید کو دھورا جی سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ملزم بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سلیپر سیلز کو کراچی میں رقم فراہم کرتا تھا۔

رقم دہشت گردی ٹارگٹ کلنگ اور ہتھیاروں کی خریداری میں استعمال ہوتی تھی۔ملزم کے قبضے سے لیپ ٹاپ ،یو ایس بی اور دیگر سامان برآمد ہوا ہے۔ملزم مقامی منی ایکسچینج کمپنی کا منیجر ہے جو حوالہ ہنڈی کے عالمی نیٹ ورک سے جڑا ہوا ہے۔ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ملزم بھارتی خفیہ ایجنسی را کے کراچی میں موجود سلیپر سیلز کو رقم فراہم کرتا تھا۔

(جاری ہے)

ملک دشمن عناصر رقوم کا استعمال منظم دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے علاوہ ممنوعات اور ہتھیاروں کی خریداری کرتے رہے ہیں۔تفتیشی حکام کا مزید کہنا ہے کہ گرفتار جنید اور اس کے ساتھی دبئی میں بیٹھ کر حوالہ اور ہنڈی کا نظام چلا رہے ہیں۔ملزمان بھارت سے محمود صدیقی گروپ سے بذریعہ ای میل رابطے میں ہوتے تھے اور بھارتی خفیہ ایجنسی را سے ملنے والے ٹاسک ملزمان کو پہنچاتے تھے۔

اس سے قبل بھی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی(ایف آئی ای)نے شہر قائد میں کارروائی کر کے حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والے بڑے نیٹ ورک کو پکڑا تھا۔۔ایف آئی اے سندھ کے ڈائریکٹر منیر شیخ کے مطابق کھارادر کے علاقے میں چھاپہ مار کر دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے 92 لاکھ روپے نقد اور 5 قیمتی موبائل فون برآمد کیے گئے۔منیر شیخ کے مطابق ملزمان کے قبضے سے تین لیپ ٹاپ، منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہونے والے ٹرانزیکشن رسیدیں، دستخط شدہ چیک بکس اور مہریں بھی برآمد کی گئیں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ لیپ ٹاپ میں حوالہ ہنڈی سے متعلق تمام ٹرانزیکشنز کا ڈیٹا موجود ہے، ملزمان سے 20 ڈپازٹ سپلس اور 100 مختلف بینکوں کی رسیدیں بھی ملی جبکہ 50 دستخط شدہ اوپن چیک اور 15 مختلف بینکس کی چیک بکس اور دس کمپنیوں کی مہریں بھی برآمد کی گئیں ہیں۔