ایف بی آر نے کیمیکلز و ڈائز کے خام مال پرعائد5.5فیصدکی بجائی2فیصد انکم ٹیکس ادائیگی کی اجازت دے دی

کیمیکلز و ڈائز کے خام مال کو فنشڈ گڈز میں ڈالنے کا معاملہ انااملیز کمیٹی کے سپردکیاگیا ہے، امین یوسف بالاگام والا نااملیز دور ہونے تک سیکشن81کے تحت3.5فیصد کا پے آرڈر جمع کروانا ہوگا جو قابل واپسی ہوگا، چیئرمین پی سی ڈی ایم اے

منگل 21 جولائی 2020 21:06

ایف بی آر نے کیمیکلز و ڈائز کے خام مال پرعائد5.5فیصدکی بجائی2فیصد انکم ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2020ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) نے کمرشل امپورٹر کو ریلیف دیتے ہوئے پارٹ3(فنشڈ گڈز)میں شامل کیمیکلز و ڈائز کے خام مال کو اناملیز کے باعث5.5فیصدکی بجائی2فیصد انکم ٹیکس ادائیگی کی اجازت دے دی ہے۔ پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائزمرچنٹس ایسوسی ایشن( پی سی ڈی ایم ای) نے وفاقی بجٹ2020-21 میں اناملیزکی نشاندہی کی تھی کہ کیمیکلز و ڈائز کے خام مال کو پارٹ 2( خام مال) سے پارٹ3 ( فنشڈ گڈز)میں ڈال دیا گیا تھا جس کے نتیجے میںکمرشل امپورٹرز کے لیے انکم ٹیکس کی شرح 2فیصد سے بڑھ کر یکدم 5.5فیصدہوگئی تھی۔

پی سی ڈی ایم اے کے چیئرمین وسابق ڈائریکٹر کراچی اسٹاک ایکسچینج امین یوسف بالاگام والانے میڈیا کو جاری ایک بیان میں بتایا کہ انہوں نے کیمیکلز و ڈائز کے خام مال کوفنشڈ گڈز کے پارٹ3 میں ڈالنے سے متعلق اناملیز دور کرنے کے لیے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( ایف پی سی سی آئی) کے صدر انجم نثار سے مددطلب کی تھی جس کے جواب میں انجم نثار نے ایف بی آر کے اعلیٰ حکام سے رابط کرکے اناملیز کو دور کرنے پر زور دیا تھااورایف بی آر حکام نے انہیںاس مسئلے پر غور کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

(جاری ہے)

امین یوسف بالاگام والانے کہاکہ ایف بی آر نے انجم نثار کی کوششوں کے بعدایک نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق کیمیکلز و ڈائز کے خام مال کو پارٹ 2( خام مال) سے پارٹ3 ( فنشڈ گڈز)میں ڈالنے کامعاملہ اناملیز کمیٹی کے سپرد کیا گیا ہے اور کمیٹی کا فیصلہ آنے تک کمرشل امپورٹرز کو5.5فیصدکی بجائی2فیصد انکم ٹیکس ادا کرناہوگا جبکہ سیکشن81کے تحت 3.5فیصد کا پے آرڈر جمع کروانا ہوگا جو فیصلہ آنے کے بعد واپس کردیا جائے گانیز یہ پے آرڈرزکیش نہیں ہوسکیں گے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایف بی آر کی اناملیز کمیٹی اس معاملے پر غور کرتے ہوئے کیمیکلز و ڈائز کے خام مال کو پارٹ 2( خام مال) میں دوبارہ ڈالے گی اور کمرشل امپورٹرز کے لیے 2فیصد کی انکم ٹیکس شرح بحال کی جائے گی جس سے صنعتوں کو سستا خام میسر آسکے گا۔