جلد بازی کی انتہا، کراچی میں شہری نے نماز عید سے قبل ہی 4 بکروں کی قربانی کروا دی

گلشن جمال کے رہائشی نے فجر کی نماز کے فوری بعدبکرے ذبح کروا دیے، شرعی احکامات کا علم ہونے پر شہری کو دوبارہ چار بکرے خرید کر قربان کرنے پڑے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 4 اگست 2020 17:12

جلد بازی کی انتہا، کراچی میں شہری نے نماز عید سے قبل ہی 4 بکروں کی قربانی ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔4 اگست 2020ء) یہ دُنیا انوکھے اور ناقابل یقین واقعات سے بھری پڑی ہے۔ ایسا ہی ایک منفرد واقعہ کراچی میں پیش آیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک شہری نے عیدکی نماز سے قبل ہی اپنے پاس موجود 4 بکرے ذبح کروا دیئے، اور جب اسے شرعی مسئلے کا پتا چلا تو اسے مزید چار جانور خرید کر ذبح کرنے پڑ گئے۔اس شہری کو قربانی کی اتنی جلدی تھی کہ فجر کی نماز کے فوری بعد اس نے قصاب کو بُلوا کر بکرے ذبح کروا دیئے۔

یہ علاقہ کراچی کے علاقے گلشن جمال میں پیش آیا ہے۔ حالانکہ عید کی نماز سے قبل قربانی کی شرعی طور پر اجازت نہیں ہے، مگر اس بھولے شہری نے یہ انوکھا کام کروا کر سب کو حیران کر دیا۔ مقامی اخبار کے مطابق ایک شہری نے بتایا کہ اس کا ایک قصاب کئی سالوں سے نماز عید کی ادائیگی کے فوری بعد پہنچ جاتا تھا، مگر اس بار عید الاضحی پر وہ دیئے گئے وقت پر نہ پہنچا تو اسے فکر لاحق ہو گئی۔

(جاری ہے)

کیونکہ وہ موبائل فون بھی اٹینڈ نہیں کر رہا تھا۔ آخر اس کا قصاب کافی دیر سے آٹھ بجے کے قریب پہنچا تو اس کے خون آلود کپڑوں سے پتا چل رہا تھا کہ اس کے پاس آنے سے پہلے بھی وہ کسی کے بکرے ذبح کر کے آیا ہے۔ جب شہری نے اس سے تفصیل پوچھی تو اس نے بتایا کہ اسے محلے کے ہی ایک رہائشی خرم نے صبح سویرے ہی اپنے گھر پر بُلا لیا تھا، جو اس کے چار بکرے نماز فجر کے بعد فوری ذبح کر کے اس کا گوشت بناتا رہا ہے، اور تھوڑی دیر پہلے ہی اس کام سے فارغ ہوا ہے۔

شہری کا کہنا تھا کہ میں اس کی بات سُن کر دنگ رہ گیا کہ بھلا عید کی نماز سے پہلے کون قربانی کر سکتا ہے۔قربانی سے فارغ ہو کر شہری نے نماز عید سے پہلے بکرے ذبح کروانے والے محلے دار خُرم کے گھر کا رُخ کیا اور اس سے سارا معاملہ پوچھا تو وہ اس نے کہا کہ نماز سے پہلے بھی قربانی ہو سکتی ہے۔ جس پر شہری نے اسے شریعت کا حکم سمجھایا۔ خرم نے کہا کہ اس نے خود اپنے محلے داروں کو فجر کے فوراً بعد قربانی کرتے دیکھا ہے۔

شہری نے اسے سمجھایا کہ عید کے پہلے روز نماز عید کی ادائیگی سے پہلے قربانی نہیں کی جا سکتی، البتہ دوسرے اور تیسرے روز فجر کے فوراً بعد قربانی ہو سکتی ہے۔ جب خرم کو اس سارے معاملے کا پتا چلا تو اسے خاصی پشیمانی ہوئی۔ وہ اپنی اسی غلطی کا ازالہ کرنے کے لیے فوراً بازار گیا اور مزید چار بکرے لا کر ذبح کروا دیئے۔

متعلقہ عنوان :