بیروت بندرگاہ کا کارکن معجزاتی طور پر زندہ بچ گیا

امین الزاہد نامی نوجوان 30 گھنٹوں بعد شدید زخمی حالت میں سمندر پر زندہ پایا گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 6 اگست 2020 17:18

بیروت بندرگاہ کا کارکن معجزاتی طور پر زندہ بچ گیا
بیروت (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست 2020ء) بیروت بندرگاہ کا کارکن معجزاتی طور پر زندہ بچ گیا ۔تفصیلات کے مطابق لبنان کے دارالحکومت میں دھماکے کے بعد بندرگاہ پر کام کرنے والا کارکن لاپتہ ہو گیا تھا جو اب ل 30 گھنٹے بعد سمندر پر زندہ پایا گیا۔، امین الزاہد نامی نوجوان کی تصویر لاپتہ افراد کو تلاش کرنے کے لئے بنائے گئے انسٹاگرام پیج پر بھی شائع ہوئی تھی۔

وہ کئی گھنٹوں بعد زندہ پائے گئے تاہم شدید زخمی حالت میں تھے۔انہیں بیروت کے رفیق حریری یونیورسٹی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے جہاں ان کا طبی علاج جاری ہے بتایا گیا ہے کہ امین الزاہد کو ریسکیو ٹیم نے اپنی کشتی میں کھینچ کر بچایا۔وہ اب تک کیسے زندہ رہنے میں کامیاب ہوا اور اب حالت کیسی ہے،اس حوالے سے تاحال تفصیلات نہیں بتائی۔

(جاری ہے)

۔

علاوہ ازیں لبنان کے دارالحکومت بیروت کے گورنر مروان عبود نے کہا ہے کہ بندرگاہ کے علاقے میں تباہ کن دھماکوں کے نتیجے میں تین سے پانچ ارب ڈالر تک مالی نقصان ہوا ہے اور مکانات اور عمارتیں تباہ ہونے سے کم سے کم تین لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں. عرب نشریاتی ادارے کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انجنیئر اور ٹیکنیکل ٹیمیں ابھی دھماکوں کے نتیجے میں ہونے والی تباہ کاریوں کا سرکاری تخمینہ لگا رہی ہیں لیکن میرے خیال میں اڑھائی سے تین لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں. انہوں نے بتایا کہ بیروت کی بندرگاہ کے نزدیک گودام میں تباہ کن خطرناک دھماکے سے آدھا شہر متاثر ہواہے دھماکے کے بعد بندرگاہ کے آس پاس سینکڑوں کثیر منزلہ عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں اور شاہراہوں پر کھڑی ہزاروں گاڑیاں تباہ ہوچکی ہیں‘لبنان کی انجمن ہلال احمر نے تباہ کن دھماکے میں ایک سو سے زیادہ ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ چار ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں. لبنانی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا اندیشہ ہے کیونکہ امدادی کارکنان تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے افراد کو نکال رہے ہیں اور بہت سے لوگ ابھی تک لاپتہ ہیںبیروت میں حالیہ برسوں میں یہ سب سے طاقتور دھماکا تھا. لبنانی وزیر صحت حامد حسان نے کہا ہے کہ ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے درکار امدادی اشیاءکی ایک فہرست مرتب کر لی گئی ہے اور اس کو متعدد ممالک کو بھیج دیا گیا ہے دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے ممالک نے لبنان کو دھماکے کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے ممکن امداد مہیا کرنے کی پیش کش کی ہے.