سعودی عرب کی مشہور خاتون اینکرکو خاوند نے قتل کر دیا

عزیزہ العمرانی چھ بچوں کی والدہ تھی، جس کے اپنے خاوند سے پُرانے اختلافات چل رہے تھے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 15 اگست 2020 14:52

سعودی عرب کی مشہور خاتون اینکرکو خاوند نے قتل کر دیا
تبوک(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15 اگست 2020ء) سعودی عرب کی مشہور خاتون اینکر اور صحافی عزیزہ العُمرانی کو اس کے خاوند نے بے دردی سے قتل کر ڈالا۔ عزیزہ کے قتل کی خبر چند لمحوں میں ہی سوشل میڈیا پر پھیل گئی جس کے بعد صارفین کی جانب سے عزیزہ کے قاتل خاوند کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سعودی اخبار المرصد کے مطابق عزیزہ العمرانی کا کئی سال پہلے ایک سعودی سے بیاہ ہوا تھا۔

دونوں کے ہاں چھ بچوں کی ولادت ہوئی۔دونوں میاں بیوی تبوک میں مقیم تھے۔ عزیزہ اور اس کے خاوند کے کافی عرصے سے تعلقات کشیدہ چلے آ رہے تھے۔ وقوعہ کے روز بھی دونوں کے درمیان کسی بات پر جھگڑا ہوا۔ تلخ کلامی بڑھنے پر خاوند نے عزیزہ کو قتل کر دیا اور جائے واردات سے فرار ہو گیا۔

(جاری ہے)

پولیس کی جانب سے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر عزیزہ کے قتل پر بہت غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

صارفین کا کہنا ہے کہ عزیزہ کے ظالم شوہر اور قاتل کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ عزیزہ ایک آن لائن نیوز پیپر کی ڈپٹی ایڈیٹر بھی تھی۔ واضح رہے کہ چند روز قبل مکہ مکرمہ میں دوہرے قتل کی واردات پیش آئی تھی جس میں سعودی شہری نے اپنی بیوی اور سالے کو قتل کر ڈالا تھا۔مکہ مکرمہ کے علاقے الشرائع میں ایک شوہر کا اپنی بیوی سے کسی بات پر جھگڑا ہوا ، جس کے بعد شوہر نے طیش میں آ کر اپنی بیوی کو تیز دھار آلے سے قتل کر ڈالا۔

ملزم اس خونی واردات کے بعد فرار ہونے کی غرض سے جونہی گھر سے باہر نکلا تو اتفاقاً اس کا سالا بھی وہیں آ گیا۔ جس نے ملزم کے خون آلود کپڑے دیکھ کر وجہ پوچھی تو ملزم نے کوئی جواب دینے کی بجائے اس پر گولیاں برسا دیں جس کے نتیجے میں بدنصیب سالا بھی موقع پر دم توڑ گیا۔ اہل علاقہ نے سڑک پر پڑی لاش دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس جب ملزم کے گھر میں داخل ہوئی تو وہاں اس کی بیوی بھی مردہ حالت میں خون میں لت پت پڑی تھی۔

دونوں مقتول بہن بھائیوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ دوسری جانب پولیس نے انتہائی کارگزاری دکھاتے ہوئے مفرور ملزم کو چند گھنٹوں کے اندر اندر گرفتار کر لیا۔ملزم کی گرفتاری کے لیے کئی مقامات پر چھاپے مارے گئے، بالآخر ایک مقام سے وہ پکڑا گیا۔ ملزم سے اس قتل کے اسباب اور واردات کے حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے۔