تیل پیداوار میں کٹوتی کے فیصلے پرعمل درآمد کوئی خیراتی کام نہیں، سعودی وزیر توانائی

اوپیک پلس اختتامِ سال تک تیل کی پیداوار میں کٹوتی جاری رکھیں گے،ہر رکن ملک کے مفادات کا تحفظ کررہے ہیں،خطاب

جمعہ 18 ستمبر 2020 23:26

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2020ء) سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ اوپیک پلس ممالک اختتام سال سے قبل تیل کی پیداوار میں کٹوتی جاری رکھیں گے اور تمام اضافی پیداوار کا ازالہ کریں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وہ اوپیک پلس کے ٹیکنیکل پینل (مشترکہ وزارتی کمیٹی)کے افتتاحی اجلاس میں گفتگو کررہے تھے۔

انھوں نے کہا کہ تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے فیصلے پر مکمل عمل درآمد کوئی خیراتی کام نہیں۔یہ اس گروپ میں شامل ہر رکن ملک کے مفادات اور حاصلات کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے لیے ہماری اجتماعی کاوش کا حصہ ہے۔سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ تیل کی پیداوار میں کٹوتی کوئی خیراتی کام نہیں۔انھوں نے اوپیک پلس کے رکن ممالک پر زوردیا ہے کہ وہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے رجحان کے پیش نظر پیداوار میں کٹوتی کے لیے اپنی اپنی ذمے داریاں پوری کریں۔

(جاری ہے)

اس گروپ نے ایک رپورٹ میں خبردار کیا کہ بعض ممالک میں کووِڈ19کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر توانائی کی مانگ میں کمی واقع ہوسکتی ہیں حالانکہ مارکیٹ کے اشاریے یہ ظاہر کررہے تھے کہ تیل کے ذخائر میں کمی واقع ہوئی ہے۔شہزادہ عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے دورانیے کو 2020 کے اختتام تک بڑھایا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ انھوں نے جولائی میں العربیہ سے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ تیل کی عالمی مارکیٹ کرونا وائرس کی وبا کے اثرات سے ابھی تک مکمل طور نہیں نکل سکی ہے اور تیل کی عالمی مارکیٹ کی بحالی میں ابھی بہت وقت لگ سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے سمجھوتے میں مزید دوسال سے زیادہ عرصے تک توسیع کی جا سکتی ہے۔