گوجرانوالہ میں پولیس اے ایس آئی کی جانب سے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا معاملہ، متاثرہ لڑکی نے بیان بدل لیا

ملزم اے ایس آئی مبشر نے میرے ساتھ زیادتی نہیں کی، والد نے غلط فہمی کی بنا پر مقدمہ درج کروایا: مصباح بی بی کا عدالت میں بیان

muhammad ali محمد علی جمعرات 24 ستمبر 2020 21:30

گوجرانوالہ میں پولیس اے ایس آئی کی جانب سے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنائے ..
گوجرانوالہ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 ستمبر2020ء) گوجرانوالہ میں پولیس اے ایس آئی کی جانب سے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا معاملہ، متاثرہ لڑکی نے بیان بدل لیا ، مصباح بی بی نے عدالت میں دیے بیان میں کہا کہ ملزم اے ایس آئی مبشر نے میرے ساتھ زیادتی نہیں کی، والد نے غلط فہمی کی بنا پر مقدمہ درج کروایا۔ تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ پولیس کے اے ایس آئی کی جانب سے لڑکی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے معاملے کا ڈراپ سین ہوگیا ہے۔

جمعرات کے روز عدالت میں دیے بیان میں متاثرہ لڑکی نے زیادتی کا الزام واپس لے لیا۔ متاثرہ لڑکی نے مصباح بی بی نے عدالت میں بیان ریکارڈ کروایا کہ ملزم اے ایس آئی مبشر نے میرے ساتھ زیادتی نہیں کی۔ میرے والد نے غلط فہمی کی بنا پر اے ایس آئی کیخلاف مقدمہ درج کروا دیا تھا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ یہ معاملہ 2 روز قبل سامنے آیا تھا۔ لڑکی نے الزام عائد کیا کہ 15 پر داد رسی کے لیے کال کرنے کے بعد اسے تھانے بلا کر انکوائری کے بہانے اے ایس آئی نے نہ صرف مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا بلکہ لڑکی کا موبائل نمبر بھی دیگر اہلکاروں میں بانٹ دیا جو لڑکی کو بار بار تنگ کرتے رہے۔

متاثرہ لڑکی نے انکوائری آفیسر کے خلاف سی پی او گجرانوالہ کو درخواست جمع کروائی تھی جس کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ تھانے اروپ علاقے میں اوباش افراد نے جھگڑے کے دوران کپڑے پھاڑ دئیے جس پر میں نے 15 پر مدد کے لیے کال کی تھی اور پھر مجھے تفتیش کے بہانے بلا کر اے ایس آئی مبشر نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ لڑکی نے مزید کہا کہ اسے کیس واپس لینے کیلئے مجبور کیا جا رہا ہے۔ اور اب جمعرات کے روز متاثرہ لڑکی نے بیان بدل کر پولیس اے ایس آئی پر عائد کیا گیا الزام واپس لے لیا ہے۔