امریکی عدالت نے ٹک ٹاک پر پابندی کا صدر ٹرمپ کا فیصلہ معطل کر دیا

منگل 29 ستمبر 2020 20:17

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 ستمبر2020ء) مریکی عدالت نے چینی ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو معطل کردیا۔ وفاقی عدالت کے جج کارل نکولس نے اپنے ابتدائی حکم میں ٹک ٹاک کی مالک بائٹ ڈانس کی طرف سے دائر کر دہ درخواست پر اس ویڈیو ایپ کو فی الحال دستیاب رکھنے کی اجازت دے دی۔ٹک ٹاک پر زیادہ سخت پابندی امریکی صدارتی انتخابات کے ایک ہفتے بعد نومبر میں عائد کرنے کی تجویز ہے۔

(جاری ہے)

جج نے اس پابندی کو معطل کرنے کی کمپنی کی درخواست قبول نہیں کی۔ٹک ٹاک کے وکلا کی دلیل کہ اگر امریکی انتظامیہ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرتی ہے تو یہ آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی اور اس سے تجارت کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ٹک ٹاک کا کہنا تھا کہ اس پر یہ پابندیاں، ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں امریکا اور چین کے درمیان تعلقات میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے لگائی جارہی ہیں۔ اس کے پیچھے کوئی حقیقی قومی سلامتی کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ آئندہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے مدنظر ایک سیاسی فیصلہ ہے۔