متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کی رُکنیت کا اُمیدوار بننے کا اعلان کر دیا

ٰیو اے ای 2023-2022 کے سلامتی کونسل کی دو سال کی غیر مستقل نشست کا انتخاب لڑے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 30 ستمبر 2020 17:25

متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کی رُکنیت کا اُمیدوار بننے کا اعلان ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔30 ستمبر2020ء) متحدہ عرب امارات کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ 2023-2022 ء کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی غیر مستقل نشست کا انتخاب لڑے گا۔ یہ اعلان امارات کے وزیر برائے خارجہ امورو بین الاقوامی تعاون شیخ عبداللہ بن زاید کی جانب سے نیویارک میں جنر ل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے دوران کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یو اے ای سال 2023-2022 ء کے دوران سلامتی کونسل کی غیر مستقل نشست پردو سال کے لیے منتخب ہونے کی خواہش رکھتا ہے۔

یو اے ای اس سے قبل 1986-87 میں بھی سکیورٹی کونسل کا رکن رہ چکا ہے۔رکنیت کے لیے ووٹنگ کا ا?غاز جون 2021 میں ہوگا اور امیدواروں کو جیت کے لیے جنرل اسمبلی کے دوتہائی سے زیادہ ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔سلامتی کونسل اقوام متحدہ کا ایک بااختیار ذیلی ادارہ ہے جہاں مختلف ممالک پر طاقت کے استعمال اور پابندیاں لگانے کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جاتے ہیں، جن کے دُنیا بھر کی سیاست اور معیشت پر بھرپور اثرت مرتب ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے پانچ مستقل ارکان کی تعداد پانچ ہے جن میں امریکا، روس، فرانس، برطانیہ اور چین شامل ہیں۔ جبکہ بھارت بھی کئی سالوں سے سلامتی کونسل کا مستقل ممبر بننے کے لیے پر تول رہا ہے، تاہم چین کی مخالفت کی وجہ سے ابھی تک یہ ممکن نہیں ہو پایا۔ یہ مستقل ممبران کسی بھی قرارداد کو ویٹو کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔ اگر بھارت سلامتی کونسل کا ممبر بن گیا تو وہ کشمیر اور پاکستان کے حق میں پیش کی جانے والی قراردادوں کو ویٹو کر سکتا ہے۔ جس کا پاکستان کو بہت بڑا نقصان ہو گا۔ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھی اس کی سلامتی کونسل کی مستقل رُکنیت کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہیں ۔