کورونا کی وبا اور تباہ حال معیشت کے پیش نظر ملک اس وقت کسی سیاسی بحران یا عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا‘افتخار علی ملک

ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں بہترین امیدواروں کو کھڑا کیا جائے گا اور یو بی جی اس میں کامیابی حاصل کرے گا‘ صدر سارک چیمبر

بدھ 14 اکتوبر 2020 13:52

کورونا کی وبا اور تباہ حال معیشت کے پیش نظر ملک اس وقت کسی سیاسی بحران ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2020ء) سارک چمبر آف کامرس کے صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ کورونا کی وبا اور اس سے تباہ حال معیشت کے پیش نظر ملک اس وقت کسی سیاسی بحران یا عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ بدھ کو فیڈریشن پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے آئندہ سالانہ انتخابات کے سلسلے میں یونائیٹڈ بزنس گروپ کی کور کمیٹی کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن میں اعلی ترین، باصلاحیت اور مقبول امیدواروں کو مقامی تاجر رہنماو ں کے اتفاق رائے سے کھڑا کیا جائے گا اور ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں یو بی جی کامیابی حاصل کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس وقت سیاسی استحکام کی اشد ضرورت ہے جو پاکستان کو درپیش متعدد چیلنجز سے نمٹنے اور مستقل معاشی نمو کے لئے بنیادی شرط ہے۔

(جاری ہے)

محاذ آرائی ، احتجاج اور تشدد کی سیاست مسائل کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت بدل چکا ہے اور اب بااثر ممالک اپنا تسلط برقرار رکھنے کے لئے مالیاتی جنگ پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔ یہ ممالک اپنے ناپاک عزائم کے حصول کے لئے معاشی تباہی کے ہتھیار کو غریب ممالک کی معیشیت تباہ کرنے کیلئے استعمال کررہے ہیں اور پاکستان کی معیشت اتنی مضبوط نہیں ہے کہ وہ معاشی دہشت گردی کا مقابلہ کرسکے۔

افتخار علی ملک نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ اشد ضروری ہے اور اس مقصد کے لئے کاروباری لاگت کو کم کرنا ہوگا تاکہ ہماری مصنوعات عالمی منڈیوں میں مسابقتی جگہ بنا سکیں۔ تجارتی سہولیات صنعتوں کے فروغ کی کلید ہیں اور اس کے راستے میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے اور تجارتی سہولیات کا کلچر پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے ہمارا ملک زبردست صلاحیت کا حامل ہے اور ہمیں صرف حکومتی پالیسیوں میں مستقل مزاجی اور آگے بڑھنے کے لئے واضح روڈ میپ کی ضرورت ہے۔

افتخار علی ملک نے کہا ضرورت اس امر کی ہے کہ صنعت سمیت تمام شعبے اپنی قومی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے معیشت کو مستحکم کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں جبکہ حکومت اصلاحات متعارف کرائے اور خام مال اور تیار سامان کی سمگلنگ کو کنٹرول کرے۔ افتخار علی ملک ، جو چیئرمین یو بی جی بھی ہیں ، نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستانی مصنوعات کے لئے معیار اور قیمت کے اعتبار سے نئی غیر ملکی منڈیوں کی تلاش کیلئے مارکیٹ ریسرچ کرائیاور بیرون ملک پاکستانی سفارتی مشنز کو پابند کیا جائے کہ وہ غیر ملکی خریداروں کو پاکستانی مصنوعات متعارف کروائیں اور تجارت سے متعلق معلومات سے متعلق آگاہی دیں تاکہ پاکستانی تاجر زیادہ سے زیادہ تجارتی مواقع سے فائدہ اٹھاسکیں۔