یورپ کی شدید مخالفت کے باوجود ترکی نے بحیرہ اسود میں گیس کے مزید وسیع ذخائر دریافت کر لیے

طیب اردگان نے قوم کو خوشخبری سنا دی، گیس کے 85بلین کیوبک میٹرز کے نئے ذخائر اس سے قبل دریافت ہونے والے 320 بلین کیوبک میٹرز ذخائر کےعلاوہ ہیں

muhammad ali محمد علی اتوار 18 اکتوبر 2020 00:24

یورپ کی شدید مخالفت کے باوجود ترکی نے بحیرہ اسود میں گیس کے مزید وسیع ..
انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اکتوبر2020ء) یورپ کی شدید مخالفت کے باوجود ترکی نے بحیرہ اسود میں گیس کے مزید وسیع ذخائر دریافت کر لیے۔ تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے اپنی قوم کو بڑی خوشخبری سنائی ہے۔ ترکی میڈیا کے مطابق یورپ کی شدید مخالفت کے باوجود ترکی نے بحیرہ اسود میں گیس کے مزید ذخائر دریافت کیے ہیں۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بحیرہ اسود میں ابھی دریافت ہونے والے گیس کے ذخائر 85بلین کیوبک میٹرز ہیں۔

دریافت کیے جانے والے نئے ذخائر اس سے قبل دریافت ہونے والے 320 بلین کیوبک میٹرز ذخائر کےعلاوہ ہیں۔


بتایا گیا ہے کہ 21اگست کو دریافت ہونیوالے گیس ذخائر ترک تاریخ کے سب سے بڑے گیس ذخائر تھے۔

(جاری ہے)

تازہ ذخائر کی دریافت کے حوالے سے ترک صدر طیب اردگان کا بتانا ہے کہ دریافت ہونے والی گیس 2023 تک شہریوں کے استعمال کیلئے دستیاب ہوگی۔

بحیرہ اسود اور بحیرہ روم میں توانائی کے ذخائر کی دریافت کیلئے تحقیقی سرگرمیاں جاری رکھیں گے۔ واضح رہے کہ یہ دریافت ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب مشرقی بحیرہ روم میں متنازع پانیوں میں ترکی اور یونان کے مابین تیل اور گیس کی تلاش کے معاملے پر کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ ترکی کی طرف سے سمندری حدود میں تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش کے لیے ایک ریسرچ جہاز بھیجنے کے بعد یونانی اور ترکی جنگی بحری جہاز آمنے سامنے آگئے تھے۔

یورپی ممالک کی جانب سے اس تمام صورتحال میں یونان کا ساتھ دے کر ترکی کو پابندیوں کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، تاہم ترکی نے ان دھمکیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے گیس کے مزید ذخائر دریافت کر لیے ہیں۔ گیس کے ذخائر کی دریافت کے بعد یونان اور دیگر یورپی ممالک کی نیندیں مزید حرام ہو گئی ہیں۔