پیشہ ورانہ مہارت سے عاری افغان فوج کا مدرسے پر فضائی حملہ

حملہ تخار میں واقع مدرسے پر کیا گیا جس کے نتیجے میں قرآن پاک پڑھنے میں مصروف 11 بچے اور امام مسجد جاں بحق

muhammad ali محمد علی جمعرات 22 اکتوبر 2020 23:54

پیشہ ورانہ مہارت سے عاری افغان فوج کا مدرسے پر فضائی حملہ
تخار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اکتوبر2020ء) پیشہ ورانہ مہارت سے عاری افغان فوج کا مدرسے پر فضائی حملہ، حملہ تخار میں واقع مدرسے پر کیا گیا جس کے نتیجے میں قرآن پاک پڑھنے میں مصروف 11 بچے اور امام مسجد جاں بحق۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبے تخار میں فضائی کارروائی کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 14 زخمی ہوگئے۔ افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق فضائی کارروائی گزشتہ روز افغانستان کے صوبے تخارکے ضلع بھارک میں کی گئی ، جس میں ایک مدرسے کو نشانہ بنایا گیا ۔

افغان سیکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا کہ اس حملے کے نتیجے میں شدت پسندوں کی ہلاکت ہوئی۔ حملہ افغان طالبان اور افغان فوج کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے بعد کیا گیا۔ افغان فورسز کا دعویٰ ہے کہ اس حملے میں کسی شہری یا بچوں کی ہلاکت نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

تاہم بین الاقوامی میڈیا کے مطابق حملے کے نتیجے میں مدرسے میں موجود 11 بچے اور امام مسجد جاں بحق ہوئے ہیں۔

جب مدرسے پر فضائی حملہ کیا گیا، اس وقت بچے قرآن پاک پڑھنے میں مصروف تھے۔ اس حوالے سے تخار صوبے کے گورنر نے بھی تصدیق کی ہے کہ مدرسے پر ہوئے حملے کے نتیجے میں بچے جاں بحق ہوئے ہیں۔ اس حملے کے بعد افغان فورسز شدید تنقید کی زد میں ہیں۔ افغان فورسز کی پیشہ وارانہ مہارت پر سنجیدہ سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ جبکہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب افغان فورسز نے اپنے ہی شہریوں پر حملہ کیا ہو۔ افغان فورسز اس سے قبل بھی کئی مواقعوں پر اپنے شہریوں پر ہی حملہ کرنے میں ملوث رہی ہیں، جس کے نتیجے میں شہریوں کی اموات بھی ہوئیں۔