صوبائی حکومت کا دھماکہ متاثرین اور شہداء کیلئے امدادی پیکج کا اعلان

مدرسہ دھماکے کے شہداء کے ورثا کو 5 لاکھ روپے فی کس دیئے جائیں گے ، جب کہ زخمیوں کو2 لاکھ روپے فی کس دینے کا فیصلہ کیا گیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 27 اکتوبر 2020 13:41

صوبائی حکومت کا دھماکہ متاثرین اور شہداء کیلئے امدادی پیکج کا اعلان
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 اکتوبر2020ء) صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان کے پشاور میں واقع مدرسے میں ہونے والے دھماکے کے متاثرین اور شہداء کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ امدادی پیکج کے تحت شہداء کے ورثا کو 5 لاکھ روپے فی کس دیئے جائیں گے ، جب کہ زخمیوں کو2 لاکھ روپے فی کس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پولیس کو پشاور کے مدرسے میں ہونے والے دھماکے کی فوری تحقیقات کی ہدایت کردیں ، وزیراعلیٰ محمود خان نے مدرسہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کو نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت اور ظالمانہ قدم ہے، متاثرین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں ، واقعے کے ذمہ دار قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔

(جاری ہے)

خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے پشاور کے مدرسے میں ہونے والے دھماکے کو آرمی پبلک اسکول کے بعد دوسرا بڑا سانحہ قرار دے دیا ، صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج کا واقعہ اے پی ایس کے بعد دوسرا بڑا سانحہ ہے ، علاقے میں کافی عرصے سے امن تھا اور سیکیورٹی بھی بہتر تھی ، دہشت گرد اپنے مقاصد کیلئے سافٹ ٹارگٹ دیکھتے ہیں ، بچے اور مدرسے دہشت گردوں کا سافٹ ٹارگٹ تھے ، کیوں کہ دہشت گردوں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے ، ہم اس دھماکے کی پرزور مذمت کرتے ہیں ، دہشت گردی کی اطلاعات تھیں ، کیوں کہ نیکٹا کی طرف سے کوئٹہ اور پشاور میں دہشت گردی تھریٹ الرٹ تھا ، جس کی بنا پر علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی تھی ، تاہم ہشت گردوں نے بزدلانہ کارروائی کی ہے۔

یاد رہے کہ پشاور کے علاقے دیرکالونی میں دھماکے سے 7 افراد شہید اور70 زخمی ہوگئے، زخمیوں میں زیادہ تعدد بچوں کی ہے ، جن کی عمریں 11 سے17 سال کے درمیان ہیں ، پولیس کے مطابق دھماکہ بچوں کے مدرسے کے قریب ہوا ، جہاں 100سے زائد بچے تعلیم حاصل کر رہے تھے ، دھماکے سے قبل مدرسے میں ایک مشکوک شخص بھاری بیگ لے کر داخل ہوا جس کی تلاش جاری ہے ، دھماکہ کافی زوردار تھا جس کی آواز دور تک سنی گئی ، جس کے فوری بعد جائے وقوعہ پر آگ بھی لگ گئی۔