Wپنجاب بار کونسل کے انتخابات 28نومبر کو ہونگے

اتوار 1 نومبر 2020 19:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 نومبر2020ء) سپریم کورٹ بار کے الیکشن کے بعد پنجاب بار کونسل کے ارکان کے چناو کی انتخابی مہم میں بھی تیزی آگئی۔وکلا کے دو بڑے روایتی گروپ حامد خان گروپ اور عاصمہ جہانگیر گروپ ایک بار پھر مدمقابل ہیں جبکہ بعض آزاد امیدوار بھی میدان میں اتر آئے ہیں، پانچ سالہ مدت کیلئے پنجاب بار کونسل کی28 نومبر کو ہونیوالے انتخابات کیلئے صوبہ بھر کے ایک لاکھ26 ہزار سے زائد وکلا 75 ممبران پنجاب بار کونسل کا انتخاب کریں گے۔

بار کونسل کی کل 75 نشستوں میں لاہورڈویڑن کی 20 سیٹوں کیلئے 150سے زائد امیدوارمیدان میں ہیں، پنجاب بارکونسل کی لاہور کے لیی16، شیخوپورہ اور ننکانہ کے لیے ایک ایک اورقصور کے لیے دو سیٹیں مختص ہیں، 28 نومبر کو ہونے والے پنجاب بار کونسل کے الیکشن میں موجودہ ممبران کی اکثریت بھی امیدواروں میں شامل ہے۔

(جاری ہے)

ان امیدواروں میں چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پنجاب بار کونسل جمیل اصغر بھٹی، منیر حسین بھٹی، خواجہ عبدالستار کاشر، چوہدری عرفان صادق تارڑ، بشریٰ قمر، میاں احمد سعید، قمر شاہد میو، عالمگیرخان، رانامحمدآصف، رائے سرفرازانور خان، مظہر محمود بھٹی، چوہدری توقیر صادق، نرگس ناہید، میاں محمد وسیم، ذبیع اللہ ناگرہ، عبدالصمد بسریا، نعیم حسن وٹو، انیلہ اقبال بھٹی، رانا ذوالفقار علی، راشدہ لودھی، رائے نواز کھرل ، صفدر شاہین پیرزادہ اوررانا ضمیرچھڈو سمیت دیگرامیدوار شامل ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ اور پنجاب بار کونسل کے گردونواح کی سڑکیں امیدواروں کے بینرز اور پوسٹرزسے سج گئیں،امیدواروں کی اکثریت عدالتوں اور وکلا ووٹرز کے چیمبرز میں ڈور ٹو ڈور رابطوں میں مصروف ہیں ،امیدواروں کی طرف سے اپنے حامی وکلا ووٹرز کے اعزاز میںدعتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ پنجاب بار کونسل کے ہر پانچ برس کے بعد ہونے والے انتخابات اس مرتبہ ایک سال کی تاخیر سے 28 نومبر کو ہوں گے۔ شیڈول کے مطابق صبح نو سے شام چار بجے تک پنجاب بار کونسل کے ارکان کے چناو کے لئے پولنگ ہوگی۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب الیکشن کمشنر ہونگے۔ پنجاب بار کونسل کے نو منتخب ارکان کے باضابطہ سرکاری نتائج کا اعلان 8 دسمبر کو کیا جائے گا