چاغی،مدرسہ جامعتہ الااسلامیہ گلشن یوسفی دالبندین کے زیراہتمام فرانسیسی گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی

جمعہ 6 نومبر 2020 22:47

چاغی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 نومبر2020ء) مدرسہ جامعتہ الااسلامیہ گلشن یوسفی دالبندین کے زیراہتمام فرانسیسی گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف خطیب بلوچستان مولانا عبدالصمد کبدانی کی قیادت میں ڈارو چوک سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی شرکا نے مختلف شاہراہوں پر گشت کرنے کے دوران فرانسیسی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی بعدازاں مظاہرین مرکزی بازار چوک پر جمع ہو گئے اس موقع پر مدرسہ جامعتہ الااسلامیہ گلشن یوسفی دالبندین کے مہتمم و خطیب بلوچستان مولانا عبدالصمد کبدانی ۔

مولانا حافظ علی محمد ۔محمد خیر بڑیچ ۔عطا اللہ وقار ۔ مولانا عبدالولی ۔ماسٹر عطا الرحمن حسن زئی ۔

(جاری ہے)

مولوی طاہر اور عطااللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی حکومت نے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے کی ہمت کرکے مسلمانوں کے غیرت کو للکارا ہے انہوں نے کہا کہ فرانس کے صدر اور ان کی حکومت ایسے مذموم افعال کی ہرگز جرآت نہیں کرتے بلکہ ایسے کردار کفری سازشوں کا حصہ ہیں جو کہ مسلمانوں کے غیرت ایمانی کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ھم اپنی گردنیں کٹوا سکتے ہیں مگر پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے برداشت نہیں کرسکتے انہوں نے کہا کہ وقت و حالات کا تقاضا ہے عالم اسلام کفری عزائم کے خلاف ڈٹ جائیں اور فرانسیسی حکومت کے سامنے دو ٹوک موقف اپنائیں انہوں نے کہا کہ فرانس اور دیگر کفری طاقتیں اکثر و بیشتر مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کیلئے کبھی پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرتے ہیں تو کبھی قرآن مجید کی بے حرمتی کرتے ہیں جس کی ھم قطعآ اجازت نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ کفار آزادی اظہار کے نام پر پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرکے مسلمانوں کی دل آزاری کے مرتکب ہورہے ہیں دنیا میں اگر ایک مسلمان زندہ رہے وہ بھی ایسے حرکات کو برداشت نہیں کرتا انہوں نے اسلامی ممالک کے سربراہان سے مطالبہ کیا کہ فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کا اعلان کردیا جائے فرانس سے سفارتی تعلقات منقطع کر دی جائے اور پاکستان سے فرانسیسی سفیر کو نکال دیا جائے مظاہرین نے آخر میں فرانسیسی پرچم نذر آتش کر دی ۔