پانی پر سیاست و جنگ: چین اور بھارت کے نئے ارادے کیا ہیں؟

DW ڈی ڈبلیو منگل 1 دسمبر 2020 20:40

پانی پر سیاست و جنگ: چین اور بھارت کے نئے ارادے کیا ہیں؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 01 دسمبر 2020ء) بھارتی حکام دریائے برہم پتر کے ایک حصے پر دس گیگا واٹ کا ایک ہائیڈرو پاور پلانٹ تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ بظاہر یہ منصوبہ چین کی جانب سے بھی دریائے برہم پتر پر ڈیم کی تعمیر کے ارادوں کے رد عمل میں ترتیب دیا جا رہا ہے۔ بھارتی حکام کو شبہ ہے کہ چینی منصوبے کی تکمیل آسام میں پانی کی قلت یا پھر سیلابی ریلوں کا سبب بن سکتی ہے۔

دریائے برہم پتر کیوں اتنا اہم؟

دریائے برہم پتر تبت کے جنوب مغرب سے شروع ہوتا ہے اور جنوب کی سمت میں ڈیڑھ سو میل تک بھارتی ریاست آسام میں بہتا ہے۔ آسام اور پھر بنگلہ دیش سے ہوتا ہوا یہ دریائے گنگا میں مل جاتا ہے اور خلیج بنگال میں جا گرتا ہے۔ برہم پتر کو تبت میں تسانگ پو اور بھارت میں دیہانگ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ ایک اہم آبی روٹ تو ہے ہی لیکن بھارت کے لیے اس کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہے کیوں کہ ہندو اسے مقدس خیال کرتے ہیں۔

یوم آزادی پر مودی کی تقریر، پاکستان اور چین کو سخت پیغام

چینی جے ٹوئنٹی زیادہ طاقتور یا بھارت کو دیے گئے نئے رافال: کون بازی لے جائے گا؟

بھارت میں پانی کی ترسیل سے متعلق وزارت کے ایک سینئر اہلکار ٹی ایس مہرا کا کہنا ہے، وقت کی ضرورت ہے کہ اروناچل پردیش میں ایک بڑا ڈیم تعمیر کیا جائے تاکہ چینی اقدامات سے پڑنے والے منفی اثرات سے نمٹنا جا سکے۔

‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کا منصوبہ حکومتی سطح پر زیر غور ہے۔ مہرا کا کہنا ہے کہ بہت بڑا ڈیم پانی ذخیرہ کرنے کا کام کرے گا تاکہ اگر چین ڈیم بنا بھی لیتا ہے اور بھارت کی طرف پانی کے بہاؤ کو متاثر کرنے کی کوشش کرتا ہے، تو یہ بھارتی ڈیم ایسی صورتحال سے نمٹ سکے۔

بھارت چین کشیدگی کا پس منظر

رواں سال لداخ میں جھڑپوں کے بعد سے چین اور بھارت کے تعلقات کافی کشیدہ ہیں۔

چند سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ برہم پتر پر ڈیم کی تعمیر سے اس کشیدگی میں اور اضافہ ہو گا۔ چینی بھارتی تعلقات پر مہارت رکھنے والے براہما چیلانے کے مطابق بھارت کو علاقائی سطح پر ہمالیہ میں چینی جارحیت کا سامنا ہے اور پانی کے معاملے میں بھی چین کی پیش قدمی متنازعہ ہے۔ ان کے بقول یہ پیش رفت اس بات کا ثبوت ہے کہ پانی پر بھی جنگیں ہوتی ہیں۔

چین نے اسی ہفتے پیر کو اس امر کی تصدیق کی کہ برہم پتر کے ایک حصے پر ساٹھ میگا واٹ کا ایک ہائیڈرو پاور پلانٹ بنایا جا سکتا ہے۔

ایشیا کے کئی ملکوں میں دریاؤں پر ڈیموں کی تعمیر ایک اہم سیاسی مسئلہ ہے۔ متنازعہ تعمیرات علاقائی سطح پر اضافی کشیدگی کا سبب بن رہی ہے۔ چین پر دریائے میکونگ پر بھی متنازعہ ڈیم تعمیر کرنے کا الزام ہے، جس سے ناقدین کا الزام ہے کہ خطے میں خشک سالی بڑھ رہی ہے۔ بیجنگ ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

ع س / ع ب (روئٹرز)