روس سب سے بڑا خطرہ بن چکا اسے ایمرجنسی میں کنٹرول کرنا ہو گا

نیٹو نے بلیک سی میں وارشپس منتقل کرنے کا پروگرام بنا لیا،تیسری عالمی جنگ منڈلانے لگی

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعرات 3 دسمبر 2020 06:28

روس سب سے بڑا خطرہ بن چکا اسے ایمرجنسی میں کنٹرول کرنا ہو گا
ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 دسمبر2020ء) نیٹو نے انتباہ جاری کیا ہے کہ روس اس وقت ویسٹرن ممالک کے مفاد کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا رہا ہے۔لہٰذا نیٹو کے سیکٹری جنرل نے ممبرز کا ایمرجنسی اجلاس طلب کر لیا ہے تاکہ روس سے متعلق جلد فیصلہ کیا جائے۔نیٹو نے اپنی رپورٹ میں واضح کیاہے کہ روس نے اس وقت جارحانہ اور دخل اندازی والی پوزیشن اپنا لی ہوئی ہے جس وجہ سے یورو اٹلانٹک ایریا میں سکیورٹی رسک پیدا ہو گیا ہے۔

اس طرح سے2030تک روس نارتھ اٹلانٹک الائنس میں سب سے بڑا خطرہ رہے گا۔لہٰذا نیٹو کا یہ خیال ہے کہ سمندری حدود میں فوری ریسکیو کارروائی کی جائے تاکہ روس کو آگے بڑھنے سے روکا جا سکے۔گزشتہ دنوں جب نیٹو فورسز رومانیہ میںتھیں تو وہاں امریکہ نے لانگ رینج راکٹ کی ایک سیریز کا تجربہ کیا جو سمندر کی حدود میں موجود روسی فوجوں کے ٹھکانے کو ہٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

جس کے ردعمل کے طور پر روس نے آگے بڑھے ہوئے بلیک سی میں انتہائی خطرناک وارشپس پہنچا دیے تاکہ امریکہ کے کسی بھی ایکشن کا بروقت جواب دیا جا سکے۔اس سے قبل میں جب امریکہ کے جنگی طیاروں نے روس کے علاقے پر سے پروازکی تھی تو روس نے بھی ردعمل کے طور پر اپنے جدید جنگی طیارے امریکی ریاستوں پر جا کھڑے کیے تھے۔اصل میں بلیک سی میں تجارتی بیڑوں کے علاوہ مشرق وسطیٰ کی طرف نظر رکھنے کی حکمت عملی کے طور پر یہ پاورفل ممالک جنگ لڑنے کی طرف جا رہے ہیں۔

سارا کھیل بلیک سی میں زیادہ سے زیاہ مضبوط قدم جمانے کا ہے تاکہ دیگر ممالک پر کنٹرول برقرار رکھا جا سکے۔اب روس کی جدید ٹیکنالوجی اور بلیک سی میں موجودگی کو مدنظر رکھتے ہوئے نیٹو نے اپنی فورسز اس کے خلاف اتارنے کا عندیہ دے دیا ہے تاہم اس کا حتمی فیصلہ نیٹو کے اجلاس میں کیا جائے گا کیونکہ اگر بلیک سی میں امریکہ ا ور روس سینگ پھنساتے ہیں تو ان کی یہ حرکت دنیا کو تیسری عالمی جنگ میں جھونکنے میں ذرا بھی دیر نہیں لگائے گی۔