پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ،وزیر اعظم

پراجیکٹس کے ذریعے ہمارے کئی معاشی اور ماحولیاتی مسائل کا حل ممکن ہو گا،لوگوں کو نوکریوں اور روزگار کے مواقع میسر آ ئیں گے اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی واقع ہو گی، اجلاس سے خطاب

جمعرات 3 دسمبر 2020 19:39

پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2020ء) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ،پراجیکٹس کے ذریعے ہمارے کئی معاشی اور ماحولیاتی مسائل کا حل ممکن ہو گا،لوگوں کو نوکریوں اور روزگار کے مواقع میسر آ ئیں گے اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی واقع ہو گی۔

جمعرات و وزیرِ اعظم عمران خان کی صدارت میں پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں وزیرِ اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، وفاقی وزیر برائے بحری اٴْمور سید علی حیدر زیدی، معاونینِ خصوصی ڈاکٹر شہباز گل اور سید ذوالفقار عباس بخاری، گورنر سندھ عمران اسماعیل، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی، چیئرمین راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور چیئرمین پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے علاوہ اعلی حکومتی حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ ہاؤسنگ سیکٹر میں بڑھتے ہوئے ڈیمانڈ کے پیش نظر یہ دونوں منصوبے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ ان منصوبوں کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ آگاہی مہم کے ذریعے عوام کے علم میں لایا جائے کہ ان پراجیکٹس کے ذریعے ہمارے کئی معاشی اور ماحولیاتی مسائل کا حل ممکن ہو گا۔ لوگوں کو نوکریوں اور روزگار کے مواقع میسر آ ئیں گے اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی واقع ہو گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بھی ان منصوبوں میں بھرپور شرکت کو یقینی بنانا ہو گا۔۔وزیر اعظم نے مزید ہدایت دی کہ ان دونوں منصوبوں کے مختلف مراحل کو بروقت مکمل کرنے کے لئے مدتوں کا تعین کیا جائے اور ان پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس کو دونوں منصوبوں پر اب تک ہونے والے پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف ڈبلیو او اور این ایل سی نے راوی اربن ڈیویلپمنٹ اتھارٹی میں کام کا آغاز کر دیا ہے اور منصوبے کے مختلف مراحل کو مکمل کرنے کے لیے مدتوں کا واضح تعین کردیا گیا ہے۔ اجلاس کو چائنیز کمپنیوں کے ساتھ ہونے والے اشتراکی عمل کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔