کورونا ضوابط کی خلاف ورزی پر پاکستانی ٹیم کا تربیت کا حق ختم

DW ڈی ڈبلیو جمعہ 4 دسمبر 2020 14:40

کورونا ضوابط کی خلاف ورزی پر پاکستانی ٹیم کا تربیت کا حق ختم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 دسمبر 2020ء) بتایا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ کی جانب سے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو آئسولیشن کے دوران ایک کنٹرولڈ ماحول میں تربیت کی اجازت دی گئی تھی، تاہم پہلے ہی روز آئسولیشن ضوابط کی خلاف ورزی کے بعد یہ حق ختم کر دیا گیا ہے۔

نیوزی لینڈ: چھ پاکستانی ٹیم ممبرز میں کورونا وائرس کی تشخیص

کورونا: بھارت میں ہلاکتیں 50 ہزار اور کیسز 26 لاکھ سے تجاوز

پاکستانی کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کے ایک ہوٹل میں مقیم ہے۔

چند کھلاڑیوں میں کورونا وائرس کی تشخیص کے باوجود پاکستانی ٹیم کو چھوٹے گروپوں میں ہوٹل چھوڑنے اور تربیت کے لیے جانے کی اجازت دی گئی تھی۔ تاہم خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق چودہ روز کے لیے آئسولیشن میں رکھے گئے ان کھلاڑیوں کی جانب سے پہلے ہی روز قرنطینہ ضوابط کی خلاف ورزی کی گئی، جس کے بعد ٹیم کا تربیت کا حق ختم کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ چودہ روز کے لیے قرنطینہ میں رکھے گئے پاکستانی کھلاڑی اس وقت تیسرا دن گزار رہے ہیں۔

نیوزی لینڈ کے ڈائریکٹر جنرل برائے صحت ڈاکٹر ایشلے بلوم فیلڈ نے جمعے کے روز تصدیق کی کہ پاکستانی ٹیم کو تربیت کے لیے دی گئی چھوٹ ختم کر دی گئی ہے۔ بلوم فیلڈ کا کہنا تھا، ''میں نے اس صورت حال کا نہایت احتیاط سے جائزہ لیا۔ اس وقت مجھے خدشات ہیں کہ اسکواڈ میں یہ وائرس مزید پھیل سکتا ہے۔ اس وقت ٹیم میں متعدد فعال کیسز ہیں۔ عوامی صحت ہمارے لیے ہر حال میں پہلی ترجیح ہے۔

‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ''میں اس فیصلے سے مہمان ٹیم کو درپیش مسائل کا ادراک کر سکتا ہوں۔‘‘

دسمبر کی 18 تاریخ سے تین ٹی ٹوئنٹی اور دسمبر کی 26 تاریخ سے دو ٹیسٹ میچوں کے لیے نیوزی لینڈ جانے والی پاکستانی ٹیم کے لیے یہ فیصلہ ایک دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

گزشتہ ہفتے نیوزی لینڈ پہنچنے والی پاکستانی ٹیم کو آئسولیشن پروٹوکول کی خلاف ورزی پر 'آخری وارننگ‘ دی گئی تھی۔

ہوٹل کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج میں پاکستانی ٹیم کے کھلاڑی آئسولیشن ضوابط کی خلاف ورزی کرتے پائے گئے تھے۔ یہ کھلاڑی ایک دوسرے سے معمول کے مطابق مل رہے تھے اور کھانا شیئر کر رہے تھے۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق مزید خلاف ورزی پاکستانی ٹیم کی نیوزی لینڈ سے بے دخلی کا موجب بھی بن سکتی تھی۔

بتایا گیا ہے کہ پاکستانی کھلاڑی اور آفیشلز سے کہا گیا تھا کہ وہ آئسولیشن کے لیے پہلے تین روز تک ہوٹل میں فقط اپنے کمروں تک محدود رہیں، تاکہ انہیں محدود گروپوں میں تربیت کی اجازت دی جا سکے۔

آئسولیشن میں پاکستانی اسکواڈ کا کورونا ٹیسٹ نیوزی لینڈ آمد کے پہلے، تیسرے اور چھٹے دن کیا گیا تھا۔ لاہور سے نیوزی لینڈ روانگی کے وقت چار مرتبہ پاکستانی اسکواڈ کا کورونا ٹیسٹ کیا گیا، جو منفی رہا۔ تاہم نیوزی لینڈ پہنچنے پر چھ ارکان میں کورونا تشخیص ہوا اور اب مزید دو افراد میں اس وائرس کی تشخص ہوئی ہے۔

ع ت / ع آ (اے پی، اے ایف پی)