ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست پر وزارت خارجہ سے جواب طلب کر لیا

وزارت خارجہ کے جوائنٹ سیکرٹری کو 10 فروری کو پیش ہونے اور دستاویزات منسلک کر کے نئی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 11 جنوری 2021 15:40

ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست پر وزارت خارجہ سے ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 جنوری ۔2021ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست پر وزارت خارجہ کے جوائنٹ سیکرٹری کو 10 فروری کو طلب کر لیا اور دستاویزات منسلک کر کے نئی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے. جسٹس عامر فاروق نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے ان کی بہن فوزیہ صدیقی کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کی درخواست گزار کے وکیل نے کہا ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو اغوا کیا گیاابھی تک کوئی اپڈیٹ نہیں کہ وہ زندہ بھی ہیں یا نہیں؟ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا پاکستان نے امریکا سے حکومتی سطح پر یہ معاملہ اٹھایا ہے؟.

(جاری ہے)

ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود نے وزارت خارجہ کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارا قونصل خانہ ہے جو اس معاملے کو دیکھتا ہے عافیہ صدیقی کا کوویڈ ٹیسٹ ہوا جو منفی آیا ہے جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے یہ بہت اہم معاملہ ہے اس کو غیر سنجیدگی سے نہ لیں چار سال بعد یہ کیس لگا ہے اور ہم آج بھی وہاں ہی کھڑے ہیں جہاں چار سال پہلے تھے. جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہر شہری کا تحفظ کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے جس سے وہ مبرا نہیں ہو سکتی، سیکرٹری لیول کا افسر آ کر بتائے کہ اس معاملے میں اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا کہنا ہے کہ حکومت کو عدالت کا پاس ہی نہیں ہے، پوری قوم نے دیکھا کہ وزارت خارجہ کے لیے عام انسان ٹشو پیپر ہے.

اسلام آباد ہائی کورٹ میں امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست پر سماعت کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ مشکور ہوں عدالت کی کہ انہوں نے معاملے کی سنگینی کو سمجھاہے اور نوٹس لیا ہے. انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ قوم کی بیٹی ہے، یہ پاکستان کی عزت اور وقار کا معاملہ ہے ڈاکٹر فوزیہ نے بتایا کہ جس جیل میں عافیہ کو رکھا ہے اس میں کورونا وائرس پھیلا ہوا ہے، اس جیل میں جتنے بھی فارنرز تھے ان کے ممالک نے اپنے قیدیوں کو اپنے ملک بلا لیا ہے، ہمیں یہ بھی پتہ نہیں کہ وہ زندہ ہیں یا نہیں انہوں نے کہا کہ پچھلی بار کیس لگا تھا تب عافیہ سے بات ہوئی تھی،4 سال کے بعد اب تک کوئی ملاقات اور بات نہیں ہوئی، حکومت کو چاہیے تعاون کرے.