اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 جنوری 2021ء) پولینڈ میں منفی درجہ حرارت کے سبب ریل ٹریک کو نقصان پہنچا ہے اور آمد و رفت کا یہ نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے جبکہ ترک شہر استنبول برف کی موٹی چادر سے ڈھکا ہوا ہے۔ ایسے میں استنبول کے باشندے حرارت حاصل کرنے کے لیے بہت زیادہ کوئلہ استعمال کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ہر طرف دھواں نظر آ رہا ہے۔
پولینڈ کے کچھ حصوں میں راتوں رات درجہ حرارت منفی 28 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ گزشتہ 11 برسوں میں پہلی بار اس ملک میں سردی اتنی شدت کی پڑی ہے اور درجہ حرارت اتنا گرا ہے۔ پولستانی دارالحکومت وارسا کے دو ریلوے اسٹیشنز کی پٹریوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں اور ریل کا نظام بُری طرح متاثر ہوا ہے۔
پیر 18 جنوری کو بہت سی ٹرینیں تاخیر یا تعطل کا شکار رہیں۔
(جاری ہے)
چیک جمہوریہ کے موسمیاتی ادارے کے مطابق یہ امید کی جا رہی تھی کہ شمال مشرقی حصے میں بہت زیادہ برفباری سے پیدا شدہ دشواریوں میں کچھ آسانی پیدا ہوگی اور برفباری کی جگہ منفی درجہ حرارت اپنی شدت دکھائے گا۔
اُدھر یورپ اور ایشیا کے سنگم پر واقع ترک شہر استنبول مکمل طور پر برف سے ڈھک جانے کے سبب یہاں ٹریفک مکمل بند ہے۔ سڑکوں پر کھڑی گاڑیاں پوری طرح برف سے چھپی ہوئی ہیں۔
پیر کو تمام دن برف باری جاری رہنے کی پیشنگوئی ہے۔وسطی یورپی ملک جرمنی میں اتوار کو بہت سے علاقوں میں تازہ برف باری کے سبب سڑکوں کی پھسلن اور درختوں کے گرنے کی وجہ سے متعدد گاڑیوں کے حادثات رونما ہوئے۔ جنوب مشرقی جرمنی میں برفباری کے سبب ہونے والے ایک حادثے میں کار ڈرائیور ہلاک ہو گیا۔
یورپ
کے نورڈک خطے میں بھی، جہاں سردیاں معمول کا موسم ہوتی ہیں، غیر معمولی برفباری اور منفی درجہ حرارت نوٹ کیا گیا۔ ناروے کے میٹرولوجیکل انسٹیٹیوٹ نے ایک ٹوئیٹر پیغام میں تحریر کیا، ''ہم بُنائی کے تمام شوقین افراد کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ مغربی یورپی علاقوں میں آباد اپنے دوستوں کو اونی لباس بھجیں۔‘‘ک م / ا ب ا (اے پی ای)