فارن فنڈنگ کیس، اکبر ایس بابر کا اسکروٹنی کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار

23 بینک اکاؤنٹس میں ایک بینک کی تفصیل بھی نہیں دکھائی گئی، پی ٹی آئی کیس پراثرانداز ہورہی ہے، اسکروٹنی کمیٹی ناکام ہوچکی، الیکشن کمیشن تمام ریکارڈ منگوا کرعوام کے سامنے روزانہ کی بنیاد پرسماعت کرے۔ پی ٹی آئی کے بانی رکن اور درخواستگزار اکبر ایس بابر کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 20 جنوری 2021 18:14

فارن فنڈنگ کیس، اکبر ایس بابر کا اسکروٹنی کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 جنوری 2021ء) الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں درخواستگزار اکبر ایس بابر نے اسکروٹنی کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے، 23 بینک اکاؤنٹس میں ایک بینک کی تفصیل بھی نہیں دکھائی گئی، پی ٹی آئی اسکروٹنی کمیٹی پر اثرانداز ہورہی ہے، اسکروٹنی کمیٹی ناکام ہوچکی ہے، الیکشن کمیشن تمام ریکارڈ منگوائے، میڈیا اور عوام کے سامنے سماعت کی جائے۔

انہوں نے اسکروٹنی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کی جانچ پڑتال کرنے والی اسکروٹنی کمیٹی کا اجلاس ہوا، آج جب ہم نے اپنے اعتراضات اور کمیٹی کی شفافیت پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا، ہم نے مارچ 2020ء میں لکھ کر دیا تھا کہ آپ شفاف انکوائری نہیں کررہی، کمیٹی توقع کررہی تھی کہ ہم پی ٹی آئی کے جعلی عمل کا حصہ بنے لیکن ہم حصہ بنیں گے،13اگست کو ہمارے سامنے ایک دستاویز رکھی گئی جس پر ہم نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے تصدیق کردہ پی ٹی آئی کے23 جعلی اکاؤنٹس کو کیوں سامنے نہیں رکھتے؟ہمارے اعتراضات کی تصدیق الیکشن کمیشن نے کمیٹی کی رپورٹ کو ناکارہ بناکر کردی تھی کہ کمیٹی پر عدم اعتماد کااظہار کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ای سی پی نے اس کمیٹی کو دوبارہ ذمہ داری سونپ دی ، ہم اس کمیٹی کا پھر بھی حصہ بنے، ہم چاہتے تھے معاملہ طول نہ پکڑے، شرط تھی کہ کمیٹی نے جو دستاویزات ہمارے سامنے رکھیں ان کی تصدیق کریں، آج دوبارہ کہا کہ ہم فیصلہ نہیں کریں گے، اس کا مطلب ہے وہ جعلی دستاویزات پر کاروائی کریں گے اور فیصلہ الیکشن کمیشن پر چھوڑ دیں گے، ہم تو پہلے دن سے کہہ رہے کمیٹی ناکام ہوچکی ہے، الیکشن کمیشن تمام ریکارڈ منگوا کر عوام کے سامنے سماعت کرے اور فیصلہ جاری کیا، ہم نے کمیٹی پر تحفظات پر اظہار کیا، تو کمیٹی واک آؤٹ کرگئی، 23بینک اکاؤنٹس میں ایک بینک کی تفصیل بھی ہمیں نہیں دکھائی گئی،امریکا ، برطانیہ، ڈنمارک ، سعودی عرب میں 6بینک اکاؤنٹس تسلیم کیے گئے لیکن ہمیں ایک بینک نہیں دکھایا گیا، کوئی تحقیقات نہیں کی گئیں۔

ہم نے کہا کہ آڈیٹر کو بلاکردستاویزات کا آڈٹ کروائیں۔ الیکشن کمیشن کمیٹی نے اعتراف کیا کہ ہم تحریک انصاف کے زیرتحت ہیں، اگر پی ٹی آئی اثر انداز ہوگی تو تحقیقات شفاف کیسے ہوں گی؟الیکشن کمیشن روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرے، میڈیا عوامی نمائندے وہاں پر موجود ہوں، اس کو کیوں خفیہ رکھا جارہا ہے؟ بینک اکاؤنٹس اور بیرون ملک کمپنیوں کی تفصیلات کو چھپایا جارہا ہے۔