امریکا کے46ویں صدر جوبائیڈن کی زندگی پرایک نظر

29سال کی عمر میں سینیٹرمنتخب ہونے والے بائیڈن36سال تک روزانہ ٹرین کے ذریعے ڈیلاویئر اور واشنگٹن کے درمیان سفرکرتے رہے‘ان کے کئی پوتے پوتیاں اور نواسے ‘نواسیاں ہیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 20 جنوری 2021 22:45

امریکا کے46ویں صدر جوبائیڈن کی زندگی پرایک نظر
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 جنوری ۔2021ء) امریکا کے46ویں صدر جوزف روبینیٹ بائیڈن جو اپنے مختصر نام جوبائیڈن سے مشہور ہیں وہ 20نومبر1942کو ریاست پنسلوانیا کی لاککواننا کاﺅ نٹی میں پیدا ہوئے 1953میں ان کا خاندان ریاست ڈیلاویئر کے شہرویمیگٹن منتقل ہوگیا اس سے قبل بائیڈن خاندان کچھ سالوں کے لیے واشنگٹن ڈی سی سے ملحقہ ریاست میری لینڈ میں بھی رہائش پذیررہا .

(جاری ہے)

جو بائیڈن نے ڈیلاویئر یونیورسٹی اور سیراکیوز سکول آف لا سے ڈگری حاصل کی اور 1972 میں محض 29 سال کی عمر میں وہ امریکی سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے لیکن اس کامیابی کے کچھ ہی ہفتوں بعد بائیڈن کو ایک خاندانی المیے کا سامنا کرنا پڑا جب ان کی اہلیہ اور ایک سالہ بیٹی کرسمس کی شاپنگ کے دوران گاڑی کے حادثے میں ہلاک ہو گئیں. اس سانحے کے بعد انہوں نے اپنے دو بیٹوں کی دیکھ بھال کی خاطر 36 سال تک روزانہ ڈیلاویئر اور واشنگٹن کے درمیان ٹرین کا سفر کیا تاکہ رات اپنے بچوں کے ساتھ گزار سکیں انہوں نے 2008 میں امریکہ کا نائب صدر منتخب ہونے تک یہ معمول برقرار رکھا بعدازاں وہ واشنگٹن منتقل ہو گئے اپنی بیوی کی ہلاکت کے کئی سال بعد بائیڈن نے جل جیکب ٹریسی سے دوسری شادی کی جل بائیڈن تعلیم کے شعبے سے منسلک ہیں.

بائیڈن 1987 اور 2007 میں پارٹی کی صدارتی نمائندگی حاصل کرنے کے خواہاں رہے لیکن دونوں بار وہ کامیاب نہ ہو سکے لیکن 2008 میں براک اوباما نے انہیں اپنے ساتھ بطور نائب صدر نامزد کیا 2012 میں وہ دوبارہ ووٹرز کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب رہے بائیڈن نے سینیٹ کی کئی کمیٹیوں کی سربراہی کی انہیں امریکا میں سیاست کا وسیع تجربہ رکھنے والے سیاست دان کے طور پر بھی جانا جاتا ہے78سالہ جو بائیڈن امریکی سیاست میں کئی دہائیوں سے سرگرم ہیں ان کی اہلیہ جل ٹریسی بائیڈن پی ایچ ڈی ڈاکٹر ہیں بائیڈن اپنے حریف ریپبلکن پارٹی کے 74 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر منتخب ہوئے ہیں جو اس وقت 45 ویں امریکی صدر ہیں.

جوبائیڈن آج دنیا کے طاقتور ترین مقام تصور کیے جانے والے وائٹ ہاﺅس کے نئے مکین بن جائیں گے صدر ٹرمپ کے برعکس جوبائیڈن کا خاندان بڑا ہے اور وہ دادا اور نانا بھی چکے ہیں اور ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ان کے ساتھ صدارتی محل میں ان کی اہلیہ سمیت اور کون کون مکین بنے گا. دنیا بھر کے لوگوں کی طرح پاکستانی عوام بھی منتخب امریکی صدر اور اس کے اہل خانہ سے متعلق جاننا چاہتا ہے اور گزشتہ دو ماہ کے دوران جوبائیڈن اور اس کے اہل خانہ سے متعلق انٹرنیٹ پر معلومات کو تلاش کرنے میں اضافہ دیکھا گیا 78 سالہ جوبائیڈن نے دومرتبہ صدارتی انتخابات میںپارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کی کوشش بھی کی مگر ایک مرتبہ وہ ناکام رہے جبکہ دوسری مرتبہ انہوں نے حتمی مراحل شروع ہونے سے قبل ہی انہوں نے دستبرداری کرلی تھی.

جوبائیڈن نے دو شادیاں کیں ان کی پہلی شادی میں ان 5 بچوں ہوئے اور ان کی پہلی اہلیہ اور بیٹی ان کے پہلی مرتبہ سینیٹرمنتخب ہونے کے کچھ عرصے بعد روڈ حادثے میں ہلاک ہوگئیں تھیںجوبائیڈن کی زندگی حادثات سے بھری پڑی ہے انہیں دوسرا جھٹکا اس وقت لگا جب 2010 میں ان کے 46 سالہ بیٹے دماغ کے کینسر سے چل بسے تھے. پہلی اہلیہ نیلا ہنٹراور بیٹی کی 1972 میںہلاکت کے پانچ سال بعد انہوں نے 1977 میں انگریزی ادب کی استاد جل اسٹیونسن سے شادی کی اور ان کے ہاں 1981 میں بیٹی ایشلے بائیڈن کی پیدائش ہوئی.

جوبائیڈن کے بڑے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے بھی اپنے والد کی طرح قانون میں اعلی ڈگری حاصل کررکھی ہے ‘ہنٹربائیڈن اپنے دادا کے تیل کے خاندانی کاروبار کو بھی دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کرتے رہے اور اسی وجہ سے انہوں نے تیل وگیس کے شعبے کو منتخب کیااس وقت 50 سال سے زائد العمر ہیں اور ان کے تین بچے ہیں. اسی طرح ان کی واحد بیٹی 39 سالہ ایشلے بائیڈن نے cultural anthropology(ثقافتی بشریات) میں ڈگری حاصل کررکھی ہے وہ سماجی کارکن کے طور پر کئی دہائیوں سے کام کررہی ہیں ایشلے شادی شدہ اور بچوں کی ماں ہیں اور جوبائیڈن اس وقت نانا اور دادا ہیں.

جوبائیڈن اپنے چار بہن بھائیوں میں سب سے بڑے ہیں ان کی بہن والیرے بائیڈن ان کی انتخابی مہمات کے انچارج کے طور پر کام کرتی رہی ہیں اور اس سال بھی وہ ان کی صدارتی انتخابی مہم کا اہم حصہ تھیں‘اس کے علاوہ ان کے بھائی فرانسس جے بائیڈن اورجیمزبرائن بائیڈن ہیں.