
سندھ بھر میں پہلی سے آٹھویں اور جامعات یکم فروری سے کھل جائیں گی ،سعید غنی
تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے اس بات کے پابند ہوں گے کہ وہ بچوں کو 50 فیصد ایک دن اور 50 فیصد دوسرے روز کلاسز کے لئے بلائیں۔ امتحانات کے بغیر اس سال کسی کو اگلی کلاسز میں نہیں بھیجا جائے گا اور 60 فیصد کورس مکمل ہونے کے بعد امتحانات لئے جائیں گے،صوبائی وزیر تعلیم محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کی بنائی گئی کمیٹی آئندہ ایک ہفتہ میں موجودہ اور آئندہ تعلیمی سال، امتحانات کے شیڈول، تعطیلات اور داخلوں کے حوالے سے اپنی رپورٹ مرتب کرکے پیش کرے گی، جس کے بعد 30 جنوری کو دوبارہ اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے، جس میں اس حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔تمام نجی تعلیمی اداروں کا سینسیس کیا جائے گا تاکہ ان کی تعداد اور ان میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کی تعداد کا معلوم ہوسکے اور ہمیں صوبے میں لٹریسی کا حقیقی ریٹ معلوم ہو، سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میںمنعقدہ محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ
جمعہ 22 جنوری 2021 20:29

(جاری ہے)
تمام نجی تعلیمی اداروں کا سینسیس کیا جائے گا تاکہ ان کی تعداد اور ان میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کی تعداد کا معلوم ہوسکے اور ہمیں صوبے میں لٹریسی کا حقیقی ریٹ معلوم ہو۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعہ کے روز سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میںمنعقدہ محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری تعلیم اسکول و کالجز، تمام بورڈز و جامعات کے چیئرمینز، ماہرین تعلیم، نجی اسکولز کی ایسوسی ایشنز کے عہدیداران اور دیگر شریک ہوئے۔ سعید غنی نے کہا کہ نویں تا بارہویں جماعت تک کی کلاسز کا تدریسی عمل شروع ہوچکا ہے اور یکم فروری سے پرائمری سے آٹھویں اور جامعات کی تدریس کا عمل شروع کردیا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ گذشتہ برس بھی تعلیمی ادارے کے حوالے سے اکیڈمک پلان مرتب کیا گیا لیکن کوووڈ کے باعث اسے دوبارہ ریویو کرکے تعلیمی نصاب میں 40 فیصد کی کمی کی گئی لیکن افسوس کہ دوبارہ مزید 2 ماہ تعلیمی ادارے بندش کا شکار ہوئے۔ انہوںنے کہا کہ اجلاس میں تمام اسٹیک ہولڈرز نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اس سال بغیر امتحانات کے تو کسی کو دوسری کلاسز میں پرموٹ نہیں کیا جائے گا ساتھ ہی ساتھ 60 فیصد نصاب کو مکمل کرائے بغیر امتحانات بھی نہیںلئے جائیں گے چاہے اس کے لیئے ہمیں امتحانات ایک سے دو ماہ کے لئے موخر کرنا پڑیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم نے اسٹیرنگ کمیٹی کی ایک کمیٹی جس میں اسکول و کالج کے سیکرٹریز، تمام جامعات اور بورڈز کے چیئرمیز ممبران ہیں اور انہیں یہ بھی اختیار ہے کہ وہ کسی کو ممبر منتخب کرنا چاہیں تو کرلیں یہ کمیٹی آئندہ ایک ہفتہ کے اندر اندر تعلیمی پلان موجودہ و آئندہ سال یعنی 2020-21 اور 2021-22 کو مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ امتحانات، چھٹیوں، جامعات اور بورڈز کے امتحانات اور ان میں داخلوں سمیت دیگر کی رپورٹ مرتب کرے گی اور اس کے بعد 30 جنوری کو ایک بار پھر اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے، جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ان کی حتمی منظوری لی جائے گی۔ سعید غنی نے کہا کہ یکم فروری سے جب تمام تعلیمی ادارے کھول دئیے جائیں گے تو تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے اس بات کے پابند ہوں گے کہ وہ تمام بچوں کو بلانے کی بجائے دو گروپس میں بچوں کو بلائیں گے، جس میں ایک روز ایک گروپ اور دوسرے روز دوسرا گروپ آئے گا یعنی بچے ہفتہ میں تین روز اسکول اور تین روز گھر پر ہوں گے۔ انہوںنے مزید کہا کہ جو ایس او پیز اسٹیرنگ کمیٹی نے پہلے سے ہی منظور کی ہوئی ہیں اس پر مکمل عمل درآمد کرانے کی تمام تعلیمی ادارے پابند ہوں گے۔ تمام نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں کوووڈ کے ٹیسٹ کا جو سلسلہ جاری تھا وہ دوبارہ جاری رہے گا اور اس میں مزید تیزی لائی جائے گی۔ انہوںنے کہا کہ اجلاس میں نجی تعلیمی اداروں کو درپیش مشکلات کے حوالے سے بھی غور و خوض کیا گیا اور وفاق سے ایک بار پھر مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ نجی تعلیمی اداروں بالخصوص چھوٹے تعلیمی اداروں کو بلاسود قرضے فراہم کرے اور اگر کوئی سود بھی ہو تو وہ وفاق ادا کرے، جیسا کہ وفاق نے مختلف کاروباری اور صنعتوں کو فراہم کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ تمام نجی تعلیمی اداروں کا سینسیس کیا جائے گا تاکہ ان کی تعداد اور ان میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کی تعداد کا معلوم ہوسکے اور ہمیں صوبے میں لٹریسی کا حقیقی ریٹ معلوم ہو۔ایک سوال کے جواب میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں مسائل ضرور ہیں اور اس کو حل کیا جارہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ مسائل ایک یا چند دنوں میں حل نہیں کئے جاسکتے۔ ہم نے محکمہ تعلیم میں اچھے افسران کی تعیناتی کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے اور کئی افسران لگائے ہیں اور مزید لگائے جارہے ہیں۔ نجی اسکولوں کی فیسوں میں رعایت کے سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ ہم نے لاک ڈائون کے پیش نظر فیسوں میں 20 فیصدرعایت کا اعلان کیا تھا اور چونکہ اب لاک ڈائون ختم ہوگیا ہے اور معمولات زندگی مکمل بحال ہے تو اس رعایت کو ختم کردیا گیا ہے البتہ جتنے ماہ رعایت دی گئی اس کو اسکول پابند ہے کہ وہ دے گا اگر کوئی ایسا نہیں کرتا تو ہم اس کے خلاف کارروائی بھی کررہے ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوںنے کہا کہ طلبہ یونین پر پابندی کے خاتمے کے لئے ہم نے سندھ اسمبلی سے قرارداد بھی منظور کروائی ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہوں کہ وہ ان طلبہ یونین کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہ کریں، جس کی وجہ سے یہ پابندی لگی تھی اور اس حوالے سے بھی ہم کام کررہے ہیں۔#مزید قومی خبریں
-
ہرچیز کا الزام میئر اور ڈپٹی میئر پر لگادیا جاتا ہے‘ مرتضیٰ وہاب
-
کراچی، قصبہ کالونی میں دیور نے 20 سالہ بھابھی کو قتل کردیا
-
صدر آصف زرداری سے ناصر حسین شاہ کی ملاقات، سندھ کے توانائی مسائل پرتفصیلی بریفنگ
-
گاڑی دھوتے ہوئے پاؤں پھسلنے سے گر کر ایک شخص جاں بحق
-
تھانہ عمرزئی پولیس کی کارروائی، 2 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار
-
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا دورہ آذر بائیجان، دونوں ملکوں کے درمیان قانونی اور عدالتی تعاون کی وسعت کیلئے یادداشت پر دستخط کیے
-
انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال تمام سیاسی جماعتوں اور ارکان پارلیمنٹ کے وسیع البنیاد اتفاق رائے پر منحصر ہے، طارق فضل
-
ٹیکس کنسلٹنٹس اور اکاؤنٹنٹس قومی معیشت کو مزید مضبوط بنانے کیلئے حکومتی اقدامات میں فعال کردار ادا کریں، بلال اظہر کیانی
-
بلوچستان کے بارے میں اکثر حقائق کے برعکس بیانیہ جان بوجھ کر عالمی اور قومی سطح پر پھیلایا گیا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان
-
انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال تمام سیاسی جماعتوں اور ارکان پارلیمنٹ کے وسیع البنیاد اتفاق رائے پر منحصر ہے، وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری
-
وفاقی وزیر سردار اویس احمد خان لغاری کا پاور سیکٹر میں انتہائی ضروری اصلاحات کےلئے وزارت کی کاوشوں کو تسلیم کرنے پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے اظہار تشکر
-
پاکستان اور ویتنام کے تجارتی رابطوں کو فروغ، باہمی تجارت اور اپنی برآمدات میں اضافہ کریں گے، وفاقی وزیر جام کمال خان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.