ترکی اور پاکستان کو ایک جیسے حالات کا سامنا ہے، ایردوآن

DW ڈی ڈبلیو اتوار 24 جنوری 2021 19:20

ترکی اور پاکستان کو ایک جیسے حالات کا سامنا ہے، ایردوآن

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 جنوری 2021ء) ترکی اور پاکستان کے مابین میلگم کلاس کے چار جنگی بحری جہازوں کی تعمیر کی جا رہی ہے۔ صدر ایردوآن نے ہفتے کے روز استنبول میں پاکستانی بحریہ کے لیے بنائی جانے والی تیسری جنگی کشتی کی تیاری کا افتتاح کیا۔ اس تقریب میں ترکی میں تعینات پاکستانی سفیر بھی شریک تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوآن نے دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور ترکی کو مشکل جغرافیائی اور ایک جیسے حالات کا سامنا ہے۔

صدر ایردوآن نے دہشت گردی اور دیگر خطرات سے نمٹنے کے لیے دفاعی طور پر خود کفیل ہونے کو کلیدی قرار دیا۔ گزشتہ برس دورہ پاکستان کے دوران باہمی تعاون سے متعلق معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے صدر ایردوآن نے مزید کہا کہ اس سے پاکستان اور ترکی کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

(جاری ہے)

میلگم کلاس جنگی بحری جہاز بنیادی طور پر ترک بحریہ کے لیے تیار کیے گئے تھے۔

اب تک ایسی چار آبدوز شکن جنگی کشتیاں تیار کی جا چکی ہیں۔

پاکستانی بحریہ کے لیے لیے تحریف شدہ ڈیزائن سے بنائی جانے والی کشتیوں کو 'جناح کلاس‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ان جنگی بحری جہازوں پر زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل اور دیگر ہتھیار بھی نصب کیے جائیں گے۔

پاکستانی بحریہ کے محکمہ تعلقات عامہ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ ٹیکنالوجی کی منتقلی یقینی بنانے کے لیے دو جنگی کشتیاں ترکی میں جب کہ دو پاکستان میں تیار کی جا رہی ہیں۔

پاکستانی بحریہ کے مطابق ان جدید جنگی بحری جہازوں کے حصول سے خطے میں امن اور طاقت کا توازن برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔