پارلیمانی نظام حکومت پاکستان کے بقاء کی علامت ہے ، سبوتاژ کر نے کی کوشش کی گئی تو ملک و قوم کیلئے اچھا نہیں ہوگا، رفیق رجوانہ

موجودہ حکومت اپنی افادیت کھوچکی ہے ،لو گ ہمارے دور حکومت کوراچھے لفظوں سے یاد کررہے ہیں، اٹھارہویں ترمیم کو تبدیل کر نے سے ملک کانقصان ہوگا، سابق گور نر کی گفتگو

جمعہ 29 جنوری 2021 23:42

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جنوری2021ء) مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما سابق گور نر محمد رفیق رجوانہ نے کہاہے کہ پارلیمانی نظام حکومت پاکستان کے بقاء کی علامت ہے ، اگر اس نظام کو سبوتاژ کر نے کی کوشش کی گئی تو یہ ملک اور قوم کیلئے درست نہیں ہوگا،موجودہ حکومت اپنی افادیت کھوچکی ہے ،لو گ ہمارے دور حکومت کوراچھے لفظوں سے یاد کررہے ہیں، اٹھارہویں ترمیم کو تبدیل کر نے سے ملک کانقصان ہوگا ۔

جمعہ کوخصوصی بات چیت کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ پارلیمانی نظام حکومت پاکستان کے بقاء کی علامت ہے ، اگر اس نظام کو سبوتاژ کر نے کی کوشش کی گئی تو یہ ملک اور قوم کیلئے درست نہیں ہوگا انہوںنے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم کو تبدیل کر نے کی کوشش سے ملک کا نقصان ہوگا ،اس کی نہ پاکستان کا آئین اجازت نہیں دیتا ہے اور نہ ہی ادارے اس کے متحمل ہوسکتے ۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر سابق گور نر نے کہاکہ موجودہ حکومت کا ڈائون فال شروع ہوچکا ہے ،یہ حکومت عوام میں اپنی افادیت کھوچکی ہے ۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کی تحریک کو نہیں دبایا جاسکتا ہے ، نیب کا کردار وہ بھی سب پر واضح ہورہا ہے ان کا ڈائون فال شروع گیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ وہ مسلم لیگ (ن)کی خدمت کر نا چاہتے ہیں خواہش ہے شریف خاندان مشکلات باہر ہے اور اس کیلئے کام کر ینگے ۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ آپ سینٹ کے الیکشن میں حصہ لینگے تو انہوںنے کہاکہ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا ،میںپارٹی کی خدمت جاری رکھونگا ۔ انہوں نے کہاکہ لوگ ہمارے دور حکومت کوراچھے لفظوں سے یاد کررہے ہیں، پنجاب میں ن لیگ کے علاوہ کسی اور پارٹی پذیرائی حاصل نہیں ۔ مسلم لیگ (ن)کے ایم پے ایز کی وزیر اعلیٰ پنجاب اور حکومتی رہنمائوں سے ملاقاتوں کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ کچھ فارمولوں پر باتیں ہورہی ہیں اور یہ فامولے پارلیمانی نظام حکومت کو کمزور کی کوشش ہے جو اچھی بات نہیں ہوگی ۔

انہوںنے کہاکہ چند ایم پی اے ادھر ادھر کے مزے لے رہے ہیں ، مسلم لیگ (ن)مضبوط اور نوازشریف کی قیادت میںڈٹی ہوئی ہے یہ حکومت کی خوش فہمی ہے کہ (ن)لیگ کو توڑ سکتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ ملک کی فلاح ہونی چاہیے اگر پاکستان ہے تو ہم اور پارٹیاں ہیں ۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ دنیا کی بڑی طاقتوں کی پاکستان کی نظریں ہیں اور ہر آدمی اپنے مفادات کو دیکھ رہا ہے ۔