این اے 75 ڈسکہ : پی ٹی آئی کا الیکشن کمیشن کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

تحریک انصاف 2 پٹیشنز دائر کرے گی ، ایک پٹیشن میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کیا جائے گا جب کہ دوسری پٹیشن انتظامی آفیسرز کے خلاف فیصلے پر دائر کی جائے گی ، وزیر اعظم عمران خان نے منظوری دے دی

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 26 فروری 2021 16:48

این اے 75 ڈسکہ : پی ٹی آئی کا الیکشن کمیشن کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 26 فروری2021ء) پاکستان تحریک انصاف نے این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق اس ضمن میں تحریک انصاف لاہور ہائیکورٹ میں 2 پٹیشنز دائر کرے گی ، ایک پٹیشن میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کیا جائے گا جب کہ دوسری پٹیشن انتظامی آفیسرز کے خلاف فیصلے پر دائر کی جائے گی۔

بتایا گیا ہے کہ دورہ لاہور پر موجود وزیراعظم عمران خان سے معاون خصوصی برائے اطلاعات پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ملاقات کی ، جس میں تحریک انصاف کے رہنماء علی ظفر ایڈووکیٹ اور این اے 75 سے پی ٹی آئی کے امیدوار علی اسجد ملہی بھی شریک تھے ، ملاقات میں ڈسکہ میں ہوئے ضمنی الیکشن سے متعلق وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی اور قانونی ٹیم نے وزیر اعظم کو آئندہ کےلائحہ عمل سےآگاہ کیا ، جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن فیصلےکولاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی الیکشن سے متعلق فیصلہ سنادیا ، چیف الیکشن کمشنر نے اپنے فیصلے میں کہا کہ این اے 75 ڈسکہ میں ہونے والا ضمنی الیکشن صاف اور شفاف نہیں تھا ،تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پورے حلقے میں انتخابات سے متعلق مسلم لیگ ن کی درخواست منظور کرتے ہوئے این اے 75 ڈسکہ پر دوبارہ الیکشن کا حکم دے دیا جس کے بعد حلقے میں 18 مارچ کو دوراہ انتخاب ہوگا۔ چیف الیکشن کمشنر نسکندر سلطان راجہ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ این اے 75 میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں ماحول خراب کیا گیا ، پولنگ اسٹیشنز پر فائرنگ اور قتل و غارت ہوئی ، جس کی وجہ سے حلقے میں صاف اور شفاف الیکشن نہیں ہوا ، اس لیے این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات 18 مارچ کو ہوں گے۔