اڑھائی ماہ کی قلیل مدت میں برسوں سے تعطل کا شکار ددہوچہ ڈیم پر 15 فیصد کام مکمل کر لیا،کیپٹن (ر) محمد محمود

مفاد عامہ کے اہم منصوبہ کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کیلئے حکومتی پالیسی کے مطابق کام کی رفتار مزید تیز کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ،کمشنر راولپنڈی

بدھ 24 مارچ 2021 22:56

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2021ء) کمشنر راولپنڈی کیپٹن (ر) محمد محمود نے کہا ہے کہ اڑھائی ماہ کی قلیل مدت میں برسوں سے تعطل کے شکار ددہوچہ ڈیم پر 15 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے اورحکومتی پالیسی کے مطابق کام کی رفتار مزید تیز کرنے کی بھی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے تاکہ مفاد عامہ کے اس اہم منصوبہ کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔

یہ بات انہوں نے ددہوچہ ڈیم پر پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں چیف انجینئر پوٹھوہار معین قریشی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کیپٹن (ر) محمد شعیب، ایکسیئن سمال ڈیمز راولپنڈی مقبول احمد نے بھی شرکت کی۔کمشنر کیپٹن (ر) محمد محمود نے کہا کہ ڈیم پر جنوری 2021 میں عملی کام کا آغاز کیا گیا اور اب اس منصوبہ پر فاسٹ ٹریک پر کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 100 سے زائد ہیوی مشینیں اس اہم منصوبہ پر مصروف عمل ہیں اور ڈیم کے سپل وے پر کام جاری ہے اور کھدائی کا عمل بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ددہوچہ ڈیم مجموعی طور پر 6492ملین روپے مالیت کا منصوبہ ہے جس میں ڈیم کیلئے زمین کی خریداری کی رقم بھی شامل ہے اور اس منصوبہ کی تکمیل مدت اڑھائی سال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ددہوچہ ڈیم منصوبہ کیلئے 16194کنال، 14مرلے اراضی حاصل کی گئی ہے۔

کمشنر محمد محمود نے کہا کہ ددہوچہ ڈیم راولپنڈی کی پانی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پوری کرنے کیلئے ناگزیر ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کے شہریوں کیلئے 72سے 75ملین گیلن پانی کی روزانہ ضرورت ہے جو کہ 2030میں 75 ملین گیلن روزانہ سے بڑھ کر 100 ملین گیلن ہو جائے گی جسے ددہوچہ ڈیم کے بغیر پوری کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ددہوچہ ڈیم کی منصوبہ بندی 2002میں کی گئی مگر یہ مسلسل رکاوٹوں کا شکار رہا اور دسمبر 2020 تک اس منصوبہ پر کام کا آغاز مسائل کا شکار رہا۔اجلاس میں ددہوچہ ڈیم پر جاری کام کا تفصیلی طور پر جائزہ لیا گیا۔