سعودی عرب میں کرپشن کے الزامات پر اعلیٰ فوجی افسر سمیت متعدد سرکاری ملازمین گرفتار

ریٹائرڈ میجر جنرل پر مختلف کمپنیوں سے 2 کروڑ 5 لاکھ ریال رشوت وصول کرنے کا الزام ہے، وزارت تعلیم، خارجہ، اطلاعات اور خزانہ کے بھی متعدد ملازمین شامل ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 19 اپریل 2021 09:59

سعودی عرب میں کرپشن کے الزامات پر اعلیٰ فوجی افسر سمیت متعدد سرکاری ..
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19 اپریل2021ء) سعودی عرب میں گزشتہ تین سالوں کے دوران کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کرنے والے سرکای ملازمین کے خلاف سخت کارروائی ہو رہی ہے۔ ایسی ہی ایک کارروائی کے نتیجے میں ایک ریٹائرڈ میجر جنرل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ العربیہ نیوز کے مطابق سعودی انسداد بدعنوانی کمیشن نے حالیہ ایام کے دوران متعدد فوجداری مقدمات کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔

ان کیسز میں نامزد ملزمان کے خلاف قانونی طریقہ کار مکمل کیا جا رہا ہے۔پہلا کیس وزارت برائے نیشنل گارڈ کے تعاون سے ایک ریٹائرڈ میجر جنرل اور گریڈ پندرہ کے دو دیگر ریٹائرڈ ملازمین کو مقامی کمپنیوں سے رشوت کی شکل میں نقد رقم وصول کرنے پر گرفتار کیا گیا۔میجر جنرل نے 2 کروڑ 5 لاکھ ریال کی رقم بطور رشوت وصول کی تھی۔

(جاری ہے)

اس میں غیرملکی (آسٹریا) کی ایک کمپنی سے ایک ملین پانچ لاکھ ریال کی رقم بھی شامل ہے۔

ملزم نے کمپنی سے نقد رقم کے ساتھ اس کے نام پر رہائشی املاک کی خریداری کے ساتھ ساتھ اس کا کچھ حصہ بزنس مین میں منتقل کرنے اور ان کے ساتھ سرمایہ کاری کرنے اور اس کے بعد ان کی رقم حاصل کرنے کی شکل میں ہے۔دوسرے ملزم نے 3 کروڑ 1 لاکھ 53 ہزار ڈالر وصول کیے۔ یہ رقم اسے قسطوں میں ادا کی گئی۔ تیسرے ملزم نے147.400.000 ریال کی رقم رشوت کی صورت میں وصول کی۔

دوسرے کیس میں وزارت تعلیم کے ایک ڈائریکٹر جنرل برائے پروجیکٹس کو اور پانچ کاروباری شخصیات کو گرفتار کیا گیا۔ سابق ڈائریکٹر نے تاجروں کے ساتھ مل کر وزارت تعلیم سے غیر مجاز طریقے سے منصوبوں اور ٹھیکوں کے حصول کے لیے کمپنیاں بنائیں۔تیسرے کیس میں وزارت خارجہ کے ایک سینیر افسر کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے 733.000 ریال رقم مملکت کے بیرون ملک ایک سفارت خانے کے لیے غیر مجاز طریقے سے حاصل کی تھی۔

چوتھے کیس میں وزارت اطلاعات کے ایک سینیر افسر کی گرفتاری شامل ہے جس میں 328 غیرقانونی لائنسنس جاری کرنے اور ان کے عوض 700.000 ریال رقم حاصل کرنے کا الزام ہے۔پانچویں کیس میں وزارت خزانہ کے دو ملزمان کی گرفتاری شامل ہے۔ ان پر مجموعی طورپر ایک لاکھ 26 ہزار ریال رشوت وصول کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔