خانہ جنگی شروع ہونے جا رہی ہی'، فرانسیسی فوجیوں کا میکرون کو دوسرا کھلا خط

منگل 11 مئی 2021 18:40

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2021ء) فرانسیسی فوجیوں کے ایک گروپ نے ایک قدامت پسند میگزین میں ایک نیا کھلا خط شائع کیا ہے جس میں صدر ایمینوئیل میکرون کی جانب سے مسلمانوں کو دی گئی مراعات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا گیا ہے کہ فرانس کی 'بقا' خطرات سے دوچار ہو گئی ہے۔ میڈیار پورٹس کے مطابق ویلیرس ایکچوئلز ویب سائٹ پر شائع خط میں وہی لہجہ اختیار کیا گیا جو اسی میگزین کے ذریعے پچھلے ماہ شائع ہونے والے خط میں اپنایا گیا تھا اور جس میں واضح طور پر خبردار کیا گیا تھا کہ خانہ جنگی شروع ہونے جا رہی ہے۔

صدر آمینوئیل میکرون کے قریبی اتحادی وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرامانن نے اس خط کو 'چال' قرار دیتے ہوئے اس خط پر دستخط کرنے والے گمنازم افراد پر 'ہمت' نہ ہونے کا الزام عائد کیا۔

(جاری ہے)

مٹھی بھر افسران اور تقریباً 20 نیم ریٹائرڈ جرنیلوں کے دستخط کے حامل خط نے فرانس میں ہنگامہ کھڑا کر دیا تھا اور فرانسیسی وزیر اعظم نے اسے ناقابل قبول مداخلت قرار دیا تھا اور فرانس کے اعلیٰ جنرل نے اس میں ملوث عناصر کو سزا دینے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

یہ واضح نہیں ہے کہ موجودہ خط پر کتنے افراد نے دستخط کیے ہیں اور ان کے عہدے کیا ہیں۔پچھلے خط کے برعکس اس کھلے خط پر عوام بھی دستخط کر سکتے ہیں اور والیرس ایکچوئلز کے مطابق پیر کی صبح تک 93ہزار افراد اس پر دستخط کر چکے ہیں۔خط میں میکرون اور کابینہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہم آپ کے مینڈیٹ میں توسیع کرنے یا دوسروں کو فتح کرنے کی بات نہیں کر رہے، ہم اپنے اور آپ کے ملک کی بقا کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔

خط تحریر کرنے والے فوج کی نوجوان نسل کے ایک سرگرم ڈیوٹی فوجی کے طور پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس 'اسلام ازم' کو ختم کرنے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے جس کو آپ نے ہماری سرزمین پر مراعات دی ہیں۔انہوں نے 2015 میں دہشت گرد حملوں کی لہر کے بعد فرانس میں شروع ہونے والے سینٹینیل سیکیورٹی آپریشن میں بھی حصہ لینے کا دعویٰ کیا۔

انہوں نے مشاہدہ کیا کہ کچھ مذہبی طبقوں کے لیے فرانس کا مطلب طنز، توہین اور نفرت کے جذبے کے سوا کچھ نہیں ہے۔اس میں مزید کہا گیا اگر خانہ جنگی شروع ہو جاتی ہے تو فوج اپنی ہی سرزمین پر نظم و ضبط برقرار رکھے گی، فرانس میں خانہ جنگی شروع ہو رہی ہے اور آپ اس بات کو بخوبی جانتے ہو۔یہ خط 2022 ایک ایسے موقع پر آیا ہے کہ جب میکرون کے مقابلے میں ممکنہ طور پر دائیں بازو کے رہنما میرین لی پین ہوں گے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ میکرون نے حالیہ مہینوں میں لی پین کی جارحانہ مہم کو روکنے کے لیے حالیہ مہینوں میں دائیں بازو کے لیے کام کیے ہیں کیونکہ ان کے حریف 2020 میں ہونے والی انتہا پسندی کا ذمے دار حال ہی میں ہجرت کرنے والوں کو قرار دے رہے ہیں اور اس کے لیے وہ میکرون کو ذمے دار سمجھتے ہیں۔وزیر داخلہ دارمانین نے بی ایف ایم ٹیلی ویڑن کو بتایا کہ مجھے یقین ہے کہ جب آپ فوج میں ہوتے ہیں تو آپ اس طرح کی چیزیں خفیہ طور پر نہیں کرتے، یہ لوگ گمنام ہیں۔

کیا یہ واقعہ جرات مندانہ اقدام ہی سابق صدر فرینکوئس ہولینڈ نے بھی مباحثے کا حصہ بنتے ہوئے حیرت کا اظہار کیا کہ آخر فوجی ایسے جذبات کا اظہار کیسے کر کستا ہے۔فرانس انٹر ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوج آج اس طرح کے جذبات اور جمہوریہ کے اصولوں پر سوال اٹھانے کی خواہش کا اظہار کیسے کر سکتی ہی ۔ وزیر اعظم جین کاسٹیکس نے پچھلے مہینے کے خط میں فوجی شخصیات کی جانب سے سیاست میں غیر معمولی مداخلت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے جمہوری اصولوں، اعزاز اور فوج کے فرض کے خلاف اقدام قرار دیا تھا۔

فرانس کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل فرینکوئس لیسوئنٹر نے کہا کہ جن لوگوں نے اس پر دستخط کیے ان کو مکمل ریٹائرمنٹ سے لے کر انضباطی کارروائی تک کی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

متعلقہ عنوان :