مسجد نبوی کی تاریخ کا انوکھا واقعہ، گزشتہ روز فجر کی نماز 45 منٹ دیر سے شروع ہوئی

غفلت برتنے پر مسجد نبوی کے موذن، ائمہ کرام کی انتظامیہ کے ڈائریکٹر اور سیکرٹری کو ملازمت سے فارغ کر دیاگیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 10 جون 2021 11:28

مسجد نبوی کی تاریخ کا انوکھا واقعہ، گزشتہ روز فجر کی نماز 45 منٹ دیر ..
مدینہ منورہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10 جون2021ء) مسجد نبوی مسلمانوں کے لیے خانہ کعبہ کے بعد دوسرا مقدس ترین مقام ہے۔ اس مقام کی حرمت سب مسلمانوں کو اپنی جان و مال اور عزت و آبرو سے بھی بڑھ کر عزیز ہے۔اس مقدس مقا م پر کورونا کی وبا سے قبل ہر نماز کے موقع پر ہزاروں افراد موجود ہوتے ہیں اور حج و عمرہ کے دنوں میں یہ گنتی لاکھوں میں پہنچ جاتی ہے۔

کورونا کی موجودہ وبا کے دوران بھی نماز کے وقت ہزاروں افراد یہاں جمع ہوتے ہیں تاہم گزشتہ روز مسجد نبوی کی تاریخ کا ایک انوکھا واقعہ رونما ہوا۔ گزشتہ بُدھ کے روز مسجد نبوی میں فجر کی نماز 45 منٹ تاخیر سے پڑھائی گئی۔ اس واقعے نے وہاں موجود نمازیوں کو بھی پریشان کر دیا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھ کو مسجد نبوی میں فجر کی نماز 45 منٹ دیر سے شروع کرنے اور اس سلسلے میں لاپروائی برتنے پر دو عہدیداروں کو ملازمت سے برخاست کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سعودی میڈیا نے بتایا ہے کہ حرمین شریفین کی انتظامیہ کے سربراہ اعلیٰ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے ڈیوٹی میں کوتاہی برتنے پر مسجد نبوی انتظامیہ کے دو اعلی عہدیداروں کو سبکدوش کیا ہے۔ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے مسجد نبوی میں ائمہ اور موٴذن حضرات کی انتظامیہ کے ڈائریکٹر اور سیکریٹری کو ان کے عہدوں سے سبکدوش کیا ہے۔مقدس مساجد کی انتظامیہ کے سربراہ اعلی کے سیکریٹری کو دونوں عہدوں کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔

انہیں ادارے کی تنظیم نو کا کام بھی سپرد کیا گیا ہے۔ڈاکٹر السدیس نے اس موقع پر پالیسی بیان میں کہا کہ ترقیاتی پروگرام 2024 کے مطابق ترقیاتی عمل میں کسی کی کوئی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے ہدایت کی کہ سب مطلوبہ طریقے سے ڈیوٹی دیں۔ کام میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور لاپروائی کو قریب نہ پھٹکنے دیں۔ یاد رکھیں کہ کوتاہی اور لاپروائی برتنے والوں کا احتساب ہوگا اور ان کے خلاف تمام ضروری کارروائی ہوگی ۔